ایسے فیصلوں کے نتائج انتہائی افسوسناک اور ملک و قوم کیخلاف ہوتے ہیں، رانا ثنا اللہ

جمعہ 12 جولائی 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

مشیر وزیر اعظم رانا ثنا اللہ کہتے ہیں کہ عدالت کا فیصلہ انصاف پر مبنی ہونا چاہیے اور انصاف ہوتا نظر آنا چاہیے، عدالتی فیصلے عام فہم ہونے چاہییں اور سمجھ میں آنے چاہییں، ایسے فیصلوں کے نتائج انتہائی افسوسناک اور ملک و قوم کے خلاف ہوتے ہیں۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر اعظم کے مشیر رانا ثنا اللہ نے کہا کہ فیصلہ ایسا ہونا چاہیے کہ عدالت کے فیصلوں سے عام آدمی کو تحفظ کا احساس ہو، ایسا لگے کہ عدالتیں انصاف کررہی ہیں۔

’ایسے فیصلے جو سمجھ سے بالاتر ہوں، جو ابہام پیدا کریں وہ فیصلے ملک و قوم کے مفاد میں نہیں ہوتے‘۔

انہوں نے کہا کہ جو فریق عدالت کے سامنے ہو اور جو ریلیف مانگا جارہا ہو اس پر فیصلہ ہونا چاہیے، ایسے فیصلوں کے نتائج انتہائی افسوسناک اور ملک و قوم کے خلاف ہوتے ہیں۔

’ایک فیصلہ آیا تھا جس میں ملک و قوم اور آئین کے فیصلوں کو کرنے کا اختیار دیدیا گیا تھا، اس فیصلے کو قوم نے برسوں بھگتا ہے‘۔

رانا ثنا اللہ نے کہا کہ وزیراعظم نے کہا اگر معاملات حل کرنے ہیں تو آئیں ساتھ بیٹھیں، پہلے بھی انہیں ساتھ بیٹھنے کا کہا تھا جب یہ ہم پر مقدمات بنا رہے تھے، نواز شریف نے دوتہائی اکثریت کو خواب کبھی نہیں دیکھا تھا، نواز شریف نے چاہا تھا کہ انہیں سادہ اکثریت ملے۔

’سادہ اکثریت والی حکومت اتحادی حکومت سے بہتر مسائل حل کرسکتی ہے۔ نواز شریف پوری طرح سے دونوں حکومتوں کو لیڈ کر رہے ہیں اور پوری طرح اپنا کردار ادا کر رہے ہیں‘۔

انہوں نے کہا کہ آئین کا تحفظ ججز کی بنیادی ذمہ داری ہے، آئین کو دوبارہ لکھنا آئین کے تحفظ سے میل نہیں کرتا، پارٹی ٹکٹ پر منتخب لوگ آزاد نہیں کہ وہ کہیں اور چلے جائیں، آزاد امیدوار جو بیان حلفی دے کر جماعت میں شامل ہوئے ان کا کیا ہوگا۔ سیاسی استحکام ملک کے آگے بڑھنے اور مسائل پر قابو پانے کے لیے ضروری ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp