وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ شمسی توانائی بجلی پیدا کرنے کا سستا ترین ذریعہ ہے، توانائی کے شعبے میں شمسی توانائی کا فروغ حکومت کی اولین ترجیح ہے، بلوچستان کے بعد دیگر صوبوں میں ٹیوب ویلز کی شمسی توانائی پر منتقلی کے لیے مل کر کام کریں گے۔ انہوں نے ہدایت کی کہ بجلی کے بلوں میں اوور بلنگ کسی صورت قبول نہیں کریں گے۔
مزید پڑھیں: وزیر اعظم کا 200 یونٹ بجلی استعمال کرنے والے گھریلو صارفین کے لیے خصوصی رعایت کا اعلان
وزیراعظم کی زیر صدارت زرعی ٹیوب ویلز کی سولرآئز یشن اور بجلی چوری کی روک تھام پر اجلاس ہوا، وزیراعظم کو زرعی ٹیوب ویلوں کی شمسی توانائی پر منتقلی اور انسداد بجلی چوری اقدامات پر بریفنگ دی گئی۔
بریفنگ میں بتایا گیا کہ زرعی ٹیوب ویلز کی شمسی توانائی پر منتقلی سے2.7 ارب امریکی ڈالرز کا زر مبادلہ بچایا جا سکے گا، انسداد بجلی چوری مہم میں ستمبر 2023 سے اب تک84ہزار 366 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ خیبر پختونخوا میں 1113 نئے میٹرز لگائے گئے، تقریباً 12 ہزار کنڈے ہٹائے گئے ہیں۔
وزیر اعظم نے کہا کہ کسانوں کی خوشحالی کے لیے صوبوں کے ساتھ مل کر کام کریں گے، وزیر اعظم نے صوبوں سے مشاورت کے بعد ٹیوب ویلز کی شمسی توانائی پر منتقلی کی حکمت عملی ترتیب دینے کی ہدایت کردی۔
یہ بھی پڑھیں: ایگریکلچر ڈیمانسٹریشن زونز کا قیام سی پیک کے اگلے مرحلے کا اہم منصوبہ ہے، وزیر اعظم
وزیر اعظم نے کہا کہ بجلی چوری کی روک تھام کے اقدامات کو مزید بہتر بنانے کے لیے جامع حکمت عملی بنائی جائے، بجلی چوری کے حوالے سے وزارت توانائی سے تعاون پر وزیراعظم نے صوبائی حکومتوں کی تعریف کر ڈالی۔
وزیراعظم نے اسمارٹ میٹرنگ کا نظام متعارف کرانے کے لیے جامع پلان پیش کرنے کی ہدایت کی، وزیراعظم نے بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کو اسمارٹ میٹرنگ کے حوالے سے ماڈل بنانے کی ہدایت کی۔