صدر جو بائیڈن نے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر ہونے والے حملے کی مذمت کرتے ہوئے ایک بیان میں کہا کہ یہ جان کرخوشی ہوئی کہ ٹرمپ حملے میں محفوظ رہے۔
یہ بھی پڑھیں:ڈونلڈ ٹرمپ انتخابی ریلی میں فائرنگ سے زخمی، حملہ آور ہلاک، عینی شاہدین نے کیا دیکھا؟
امریکی صدر نے کہا کہ امریکا میں اس قسم کے تشدد کی کوئی جگہ نہیں۔ انہوں نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کی فوری کارروائی پر ان کاشکریہ بھی ادا کیا اور اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ جلد ٹرمپ سے بات کریں گے۔
امریکی جمہوریت میں تشدد کی کوئی جگہ نہیں
ڈنلڈ ٹرمپ ہوئے قاتلانہ حملے کی مذمت کرتے ہوئے سابق امریکی صدربارک اوباما کا کہنا تھا کہ امریکی جمہوریت میں تشدد کی کوئی جگہ نہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ بات اطمینان بخش ہے کہ ڈنلڈ ٹرمپ خیریت سے ہیں۔ میں اور مشل ان کی صحت یابی کے لیے دعاگو ہیں۔
ڈونلڈ ٹرمپ پر حملہ
واضح رہے کہ سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پنسلوینیا کے علاقے بٹلر میں انتخابی ریلی کے دوران قاتلانہ حملے میں معمولی زخمی ہوئے ہیں،جبکہ ٹرمپ پر گولی چلانے والے حملہ آور کو ہلا ک کردیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:ڈونلڈ ٹرمپ پر فائرنگ کے بعد ان کے بڑے بیٹے نے کیا دعویٰ کیا؟
ٹرمپ اسٹیج پر موجود تھے جب فائرنگ ہوئی تو وہ نیچے جھک گئے اور ریلی میں بھگدڑ مچ گئی۔ تاہم چند ہی لمحے بعد ڈونلڈ ٹرمپ کھڑے ہوئے، اپنا مکا ہوا میں لہرایا، اس دوران ان کے کان پر خون کے نشانات نظر آرہے تھے، پھر سیکریٹ سروس کے اہلکار ٹرمپ کو اپنے حصار میں لے کر موقع سے روانہ ہوگئے اور ریلی ختم کردی گئی۔
امریکی میڈیا کے مطابق ریلی میں موجود ایک اور شخص بھی ہلاک اور ایک شدید زخمی ہوا ہے، ڈونلڈ ٹرمپ ٹھیک ہیں اور ان کا مقامی طبی مرکز میں چیک اپ کرلیا گیا ہے۔
ٹرمپ جونیئر اور سوشل میڈیا
سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر قاتلانہ حملے کے بعد ان کے بڑے بیٹے ٹرمپ جونیئر نے زخمی والد کی تصویر سوشل میڈیا پر شیئر کی تھی۔ تصویر شیئر کیے جانے کے 4 گھنٹے میں ہی ساڑھے 8 لاکھ بار دیکھی جا چکی ہے جبکہ انسٹاگرام صارفین سابق صدر کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کر رہے ہیں۔