پشاور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس جسٹس قیصر رشید کی ریٹارمنٹ سے جسٹس روح الامین ایک دن کے لیے چیف جسٹس بن جائیں گئے۔
وفاقی حکومت نے اس حوالے سے تین الگ الگ نوٹیفیکیشن جاری کیے۔ پہلے نوٹیفیکیشن کے مطابق چیف جسٹس جسٹس قیصر رشید 30مارچ کو سبکدوش ہو رہے ہیں۔
دوسرا نوٹیفکیشن نئے چیف جسٹس کی تعیناتی کے حوالے سے جاری کیا گیا جس کے مطابق پشاور ہائی کورٹ کے سنیئیر ترین جج جسٹس روح الامین کو چیف جسٹس مقرر کیا گیا اور یہ تقرری صرف ایک دن کے لیے ہوگی۔ جسٹس روح الامین 31 مارچ کے روز چیف جسٹس ہوں گے جبکہ یکم اپریل کو وہ بھی سبکدوش ہو جائیں گے۔
جسٹس قیصر رشید کے بعد جسٹس روح الامین پشاور ہائی کورٹ کے سنیئیر ترین جج ہیں۔ پشاور ہائی کورٹ کی تاریخ میں پہلی بار کوئی جج ایک دن کے لیے چیف جسٹس بن رہا ہے اور اس سے پہلے ایسا کبھی نہیں دیکھا گیا۔
یکم اپریل کو جسٹس روح الامین کے ریٹارمنٹ کے بعد جسٹس مسرت ہلالی پشاور ہائیکورٹ کی قائم مقام چیف جسٹس بن جائیں گی جو پشاور ہائی کورٹ کی تاریخ میں پہلی خاتون چیف جسٹس ہوں گی۔
وفاقی حکومت کے تیسرے نوٹیفیکیشن کے مطابق جسٹس مسرت ہلالی یکم اپریل کو قائم مقام چیف جسٹس ہوں گی اور جب تک جوڈیشل کمیشن مستقل چیف جسٹس کی تقرری نہیں کرتا جسٹس مسرت ہلالی قائم مقام چیف جسٹس کے فرائض انجام دیں گی۔ موجودہ چیف جسٹس قیصر رشید اور سینیئر ترین جج جسٹس روح الامین ریٹائرمنٹ کے بعد جسٹس مسرت ہلالی ہائیکورٹ کی سینیئر ترین جج بھی ہوں گی۔