پاکستان میں بڑھتی ہوئی مہنگائی اور بے روزگاری سے ہر کوئی پریشان دکھائی دیتا ہے، ان پڑھ ہو یا تعلیم یافتہ، روزگار حاصل کرنا ہر کسی کے لیے ایک خواب بن کر رہ گیا ہے۔
ٹیکنالوجی اور دور جدید میں نوجوانوں کی بڑی تعداد کا رجحان آن لائن کام کی جانب بڑھتا جارہا ہے، لیکن یہاں سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا آن لائن کام کرکے آپ گھر کے اخراجات چلا سکتے ہیں یا نہیں؟
یہ بھی پڑھیں فری لانسنگ: ہزاروں پاکستانی طلبہ و طالبات کو تربیت دینے کا منصوبہ تیار
پاکستان سمیت دنیا بھر میں جب سے آن لائن کام کرنے کا رجحان بڑھا ہے وہیں کچھ غیرمعروف کمپنیوں نے موقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے کچھ سادہ لوح لوگوں کو دونوں ہاتھوں سے لوٹا بھی ہے، اور بے شمار لوگ آن لائن کام کرکے لاکھوں کمانے کی لالچ میں اپنا بھاری نقصان کرچکے ہیں۔
اس سب کے باوجود اگر آپ میں ٹیلنٹ ہے تو ایسے پلیٹ فارمز ضرور موجود ہیں جن کے ساتھ کام کرکے آپ با عزت طریقے سے نا صرف روزگار کما سکتے ہیں بلکہ اپنے روشن مستقبل کی بنیاد بھی رکھ سکتے ہیں۔ جس کی زندہ مثال حسن ابدال سے تعلق رکھنے والے سید سعد عباس عرف سعدی شاہ ہیں۔
ایک ملین ڈالر کمانے والے سید سعد عباس کی کہانی انہی کی زبانی
سید سعد عباس نے وی نیوز سے خصوصی گفتگو کے دوران بتایا کہ انہوں نے سال 2015 میں معروف انٹرنیشنل آن لائن کمپنی فائیور کے ساتھ بطور گرافکس ڈیزائنز کام کا آغاز کیا۔ اس دوران انہیں بے شمار مشکلات کا سامنا بھی رہا۔
انہوں نے کہاکہ 9 سالہ کیریئر میں انتھک محنت کے بعد وہ فائیور کمپنی کا ایک ملین ڈالر مائن سٹون اچیومنٹ ایوارڈ حاصل کرنے میں کامیاب ہوگئے۔
’فائیور کمپنی نے انہیں سروسز اور شاندار سیل کے بعد اس ایوارڈ سے نوازا ہے‘۔
انہوں نے کہاکہ اس ایوارڈ کا سہرا میری ٹیم کے سر بھی جاتا ہے۔ جنہوں نے دن رات محنت کرکے کمپنی کا مخصوص ٹارگٹ مکمل کرنے میں میری مدد کی۔
سعد عباس نے ایک ملین ڈالر کی رقم کتنے عرصے میں کمائی؟
سید سعد عباس نے بتایا کہ میں نے ایک ملین ڈالر (تقریباً 28 کروڑ پاکستانی روپے) ایک دن یا چند دنوں میں نہیں کمائے بلکہ اس ٹارگٹ کو مکمل کرنے میں مجھے 7 سے 9 سال تک کا عرصہ لگ گیا، اور یہ خطیر رقم ہم نے اس 9 سالہ عرصے میں وقتاً فوقتاً کمائی، جس میں مختلف ٹیکسز، ایمپلائز کی تنخواہیں، پروموشنز، بونسز اور دیگر اخراجات بھی شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں فری لانسرز کے لیے خوشخبری: حکومت کا 10 ہزار ای روزگار سینٹرز کے قیام کا اعلان
انہوں نے وی نیوز کو بتایا کہ آن لائن بطور فری لانسر کام کرکے آپ باعزت روزگار کما سکتے ہیں لیکن شرط یہ ہے کہ آپ ملٹی ٹارگٹس کے بجائے کسی ایک ایسے ٹارگٹ پر اپنی توجہ مبذول کریں جس میں آپ کو مہارت حاصل ہو۔
انہوں نے کہاکہ بیشتر لوگ فری لانسنگ کو پارٹ ٹائم جاب سمجھتے ہیں، حالانکہ ایسا بالکل نہیں ہے، فری لانسنگ میں تو بعض اوقات اپنے پراجیکٹ کو نوکری سے دگنا وقت دینا پڑتا ہے۔
سعد عباس نے دوستوں کے ساتھ مل کر نئی کمپنی کی بنیاد بھی رکھ دی
سید سعد عباس نے اس شاندار اچیومنٹ کے بعد اپنے دوستوں کے ساتھ مل کر ایس این سلوشنز کے نام پر نئی کمپنی کی بنیاد بھی رکھ دی ہے، جس کا مقصد نوجوانوں کو فری لانسنگ فیلڈ کی جانب راغب کرنا اور ان کی رہنمائی کرنا ہے۔
سید سعد عباس کے پارٹنر سید زوہیب عباس نے بھی وی نیوز کو بتایا کہ ہم ایس این سلوشنز میں فائیور پر اپنی سروسز فراہم کریں گے جس میں گرافکس، ویب ڈیزائننگ، ڈیجیٹل مارکیٹنگ اور دیگر شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں پے پال کو بھول جائیں، اب ’سدا پے‘ کو صدا لگائیں،پاکستان میں فری لانسرز کے لیے بڑی خوشخبری
انہوں نے مزید بتایا کہ ہم یہاں نوجوانوں کے لیے کلاسز بھی شروع کرنے جارہے ہیں جس میں ہم نوجوانوں کی فری لانسنگ فیلڈ میں رہنمائی کریں گے تاکہ وہ بھی اس فیلڈ میں باعزت روزگار کماتے ہوئے اپنے روشن مستقبل کی بنیاد رکھ سکیں۔
سعد عباس کی کامیابی کی مزید داستان کیا ہے، جانیے اس ڈیجیٹیل رپورٹ میں