سینٹرل کانٹریکٹ کن کھلاڑیوں کو ملے گا، پی سی بی چیئرمین محسن نقوی نے وضاحت کردی

پیر 15 جولائی 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے چیئرمین محسن نقوی نے سینٹرل کانٹریکٹ کی رقم میں کمی بیش کے امکان اور یہ کانٹریکٹ کن کھلاڑیوں کو مل سکے گا ان امور کی وضاحت کردی۔

پی سی بی کے اجلاس میں قومی کھلاڑیوں کے سینٹرل کانٹریکٹ کی رقم فی الحال کم نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ محسن نقوی نے کہا کہ سینٹرل کانٹریکٹ کی مدت ایک سال کے لیے ہو گی اور  اس کی مختلف کیٹگریز میں کھلاڑیوں کی شمولیت وضع کردہ طریقہ کارکے تحت ہو گی۔

محسن نقوی نے بتایا کہ پی سی بی غیر ملکی لیگز کھیلنے کے لیے این او سیز کے اجرا کا ٹیکنیکل طریقہ کار وضح کرے گی اور اس پر پورا اترنے والے کھلاڑیوں کو این او سیز جاری کرے گی۔

یہ بھی پڑھیں: ’سرجری‘ شروع: وہاب، عبدالرزاق سلیکٹرز نہیں رہے، دیگر تبدیلیاں بھی متوقع

ان کا کہنا تھا کہ ہر کھلاڑی کا 3 ماہ بعد فٹنس ٹیسٹ کیا جائے گا اور ہر کھلاڑی پر ڈومیسٹک کرکٹ کھیلنا بھی لازم ہوگا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ کھلاڑیوں کی پرفارمنس اور فنٹس پر سالانہ بنیادوں پر جائزہ لیا جائے گا اور فٹنس اور پرفارمنس کے معیار پر پورا اترنے والے کھلاڑیوں کو آگے آنے کا موقع ملے گا بصورت دیگر ان کی ٹیم میں کوئی جگہ نہیں ہوگی۔

’ڈسپلن کی خلاف ورزی پر کھلاڑی فارغ ہوجائے گا‘

محسن نقوی نے کہا کہ ڈسپلن کی پابندی نہ کرنے والے کھلاڑیوں کی ٹیم میں جگہ نہیں ہوگی۔

انہوں نے بتایا کہ قومی ٹیسٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ جیسن گلیسپی اور وائٹ بال ہیڈ کوچ گیری کرسٹن کو بھی سلیکشن کمیٹی میں شامل کرلیا گیا ہے۔

مزید پڑھیے: بھارت سے شکست، چیئرمین پی سی بی کا قومی ٹیم کی سرجری کا فیصلہ

ان کا کہنا تھا کہ ڈسپلن پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا اور نظم و ضبط کی خلاف ورزی کرنے والے کھلاڑیوں سے کوئی رعایت نہیں برتی جائے گی۔

’نظم و ضبط کی خلاف ورزی کرنے والے کھلاڑی کے لیے میری سفارش بھی نہ مانی جائے‘

محسن نقوی نے کہا کہ ٹیم کے اندر اتحاد واتفاق نظر آنا چاہیے اس لیے گروپنگ کرنے والے کھلاڑیوں کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔

انہوں نے ہدایت کی کہ ڈسپلن کی خلاف ورزی پر کسی بھی کھلاڑی کے بارے میری سفارش بھی نہ مانی جائے۔

چیئرمین پی سی بی نے ہائی پرفارمنس سینٹرز کی اپ گریڈیشن اور کوچز کی ٹریننگ کا معیار بڑھانے کا پلان طلب کرلیا۔

یہ بھی پڑھیے: سرجن محسن نقوی کی پہلی سرجری، ناتجربہ کاری کے سبب معاملہ خراب نہ ہوجائے

محسن نقوی نے کہا کہ اسلام آباد اور پشاور میں بھی ہائی پرفارمنس سنٹرز بنائے جائیں گے، گیری کرسٹن اور جیسن گلیسپی اس ضمن میں حتمی رپورٹ پیش کریں گے۔

انہوں نے شاہینز اور انڈر 19 ٹیموں کے لئے الگ کوچز رکھنے اور تسلسل کے ساتھ ٹورنامنٹس کرانے کا مکمل پروگرام مرتب کرنے، ویمنز کرکٹ ٹیم کو بہتر بنانے اور اسکولز کرکٹ کے فروغ کے لیے کی جامع پلان ترتیب دینے کی بھی ہدایت کی۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ ڈومیسٹک کانٹریکٹ کا جائزہ لینے کے لیے محمد یوسف، اسد شفیق، عثمان واہلہ اور ندیم خان کو ذمہ داری دے دی گئی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp