عوام پاکستان پارٹی کنوینر اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے حکومت کی جانب سے حساس ادارے کو فون کال اور میسج ٹریس کرنے کا اختیار سونپنے پر تنقید کرتے ہوئے اسے خلاف آئین قرار دیا ہے۔
پیر کو ایک پریس کانفرنس کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ فون ٹیپنگ کرنے کی اجازت خلاف آئین ہے اور کوئی قانون آئین سے متصادم نہیں ہوسکتا، انہوں نے مزید کہا کہ آرٹیکل 14 عوام کو پرائیویسی کا حق دیتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: حساس ادارے کو فون کالز میں مداخلت یا سراغ لگانے کا اختیار دیدیا گیا
یاد رہے کہ وفاقی کابینہ نے 8 جولائی کو قومی سلامتی کے مفاد میں کسی جرم کے خدشہ کے پیش نظر حساس ادارے کو اختیار دینے کی منظوری دے دی تھی۔ اس حوالے سے جاری کردہ نوٹیفیکیشن میں کہا گیا تھا کہ حساس ادارے کے نامزد افسر فون کال یا میسج میں مداخلت یا کال کو ٹریس کرنے کا اختیار ہوگا۔
مزید پڑھیے: سپریم کورٹ حساس ادارے کو فون ٹیپنگ کی اجازت کالعدم قرار دے، تحریک انصاف کا مطالبہ
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ حساس ادارے کو اختیار دینے والے مذکورہ نوٹیفکیشن نے ہماری زندگیوں کو گریڈ 18 کے ایک افسر کے حوالے کردیا ہے۔













