حکومتی دعوؤں کے برعکس حکمراں اتحادی جماعت پیپلز پارٹی کے رہنماؤں نے تحریک انصاف پر پابندی کے فیصلے سے بے خبر رکھنے جانے کا شکوہ کیا ہے۔ سینیئر رہنما شیری رحمان کے مطابق ان کی جماعت کو پی ٹی آئی پر پابندی عائد کرنے کا کوئی عندیہ نہیں دیا گیا تھا۔
جیونیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے شیری رحمان نے کہا کہ ہمیں کوئی عندیہ نہیں تھا کہ پی ٹی آئی پر پابندی لگنے جارہی ہے، اب پارٹی کا جو بھی فیصلہ ہوگا اس کے ساتھ کھڑے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:حکومت کا پی ٹی آئی پر پابندی لگانے اور عمران خان پر آرٹیکل 6 کے تحت ریفرنس لانے کا فیصلہ
’میں سمجھتی ہوں اس سے کچھ حاصل نہیں ہوگا، کسی چیز کو آپ روک نہیں سکتے، آپ نے بجٹ میں بھی دیکھا ہم اپنی رائے کے مطابق کچھ کر نہیں سکے، ہم نے ان سے کہا تھا اس طرح مت کیجیے، اتحاد اس طرح نہیں چلتے۔‘
سینیٹر شیری رحمان کا کہنا تھا کہ ملک میں قانون کی حکمرانی ہونا چاہیے، جو حالات ہیں اس پر عوام کی چیخیں نکل رہی ہیں، اجتماعی دانش کا تقاضا ہے کہ ہر جماعت کو سوچنا چاہیے۔ ’مسائل کیا ہیں، ملک کو مشکلات سے نکالنے کا حل دینا چاہیے۔‘
مزید پڑھیں: کسی سیاسی جماعت پر پابندی لگانے یا رہنما پر غداری کا مقدمہ چلانے کی باتیں فضول ہیں، فرحت اللہ بابر
اس سے قبل حکومت کی جانب سے پی ٹی آئی پر پابندی لگانے کے حکومتی فیصلے کے بعد پیپلز پارٹی کی سیکریٹری اطلاعات شازیہ مری نے بھی کم و بیش یہی بتایا تھا کہ تحریک انصاف پر پابندی سے متعلق مسلم لیگ (ن) نے پیپلزپارٹی کو اعتماد میں نہیں لیا تھا اور اس ضمن میں پارٹی قائدین مشاورت کریں گے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز وفاقی حکومت نے پاکستان تحریکِ انصاف پر پابندی لگانے کا فیصلہ کیا تھا، اس ضمن میں وفاقی وزیرِ اطلاعات عطا اللّٰہ تارڑ نے ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ پی ٹی آئی پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ حکمراں اتحادی جماعتوں سے مشاورت کے بعد کیا گیا ہے۔