غزہ: اسرائیل نے اسکول میں پناہ لیے ہوئے مزید 81 بے گھر مسلمان شہید کردیے

جمعرات 18 جولائی 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

اسرائیلی فورسز نے بے گھر فلسطینیوں کے تعاقب میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران غزہ کے مزید اسکول بمباری سے تہس نہس کردیے جس کے نتیجے میں اس میں پناہ لینے والے 80 سے زیادہ افراد شہید ہوگئے۔

اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی برائے فلسطین کے سربراہ فلپ لازارینی نے کہا کہ غزہ میں جنگ کے تمام اصول توڑ دیے گئے ہیں اور پچھلے 10 دنوں میں اسرائیل کے حملے میں اقوام متحدہ کے زیر انتظام ایسے کم از کم 8 اسکولوں پر حملے کیے گئے جہاں بے گھر فلسطینی پناہ لیے ہوئے تھے۔

الجزیرہ کے مطابق غزہ میں گھروں اور اقوام متحدہ کی تنصیبات کو نشانہ بنانے والے حملوں میں کم از کم 81 افراد کی ہلاکت کی اطلاع ملی ہے۔

یہ بھی پڑھیے: غزہ میں ایک گھنٹے کے دوران 3 فضائی حملوں میں 48 افراد شہید

اقوام متحدہ میں فلسطین کے ایلچی ریاض منصور نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل (یو این ایس سی) کو بتایا کہ غزہ پر اسرائیل کی جنگ تاریخ کی ایک ایسی کھلم کھلا نسل کشی ہے جو پوری دنیا دیکھ رہی ہے۔

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں امریکی ایلچی نے کہا کہ کونسل کی طرف سے ایک مطالبے کے تقریباً 4 ماہ بعد غزہ میں فوری جنگ بندی کو اپنانے کے لیے بات چیت میں پیش رفت ہوئی ہے۔

7  اکتوبر سے غزہ پر اسرائیل کی جنگ میں کم از کم 38,794 افراد شہید اور 89,364 زخمی ہوچکے ہیں۔ شہدا میں بچوں اور خواتین کی ایک بڑی تعداد بھی شامل ہے۔

ڈبلیو ایچ او کے صحت مراکز پر اب تک ایک ہزار سے زائد حملے

ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) نے کے مطابق 7 اکتوبر سے اب تک مقبوضہ فلسطینی علاقے میں صحت کی دیکھ بھال کے مراکز پر اسرائیلی فورسز نے 1,000 سے زیادہ حملے کیے ہیں۔

سوشل میڈیا پر ایک مختصر پوسٹ میں ڈبلیو ایچ او نے غزہ اور اسرائیلی فورسز کے زیر قبضہ دیگر فلسطینی علاقوں میں صحت کے کارکنوں اور صحت کی سہولیات کے تحفظ کی اپیل کی۔

مزید پڑھیں: غزہ: اسکول پر اسرائیلی میزائل حملوں میں 17 فلسطینی پناہ گزین شہید

اقوام متحدہ کی ایجنسی نے فوری جنگ بندی اور غزہ تک انسانی ہمدردی کی بنیاد پر رسائی کی اجازت دینے کا بھی مطالبہ کیا جسے اسرائیلی افواج نے بڑی حد تک مسترد کر دیا ہے جنہوں نے غزہ کی سرحدوں پر ناکہ بندی کی ہوئی ہے۔

مزید بچے چن کر مار دیے گئے

مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی فوج کے ہاتھوں مزید فلسطینی بچے شہید ہو گئے۔

اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق رواں ہفتے 9 جولائی سے 15 جولائی کے درمیان اسرائیلی فورسز نے مقبوضہ مغربی کنارے میں 2 بچوں سمیت 3 فلسطینیوں کو شہید کر دیا جب کہ ان کے حملوں میں 13 بچوں سمیت مزید 37 فلسطینی زخمی ہوئے۔

مقبوضہ مغربی کنارے کی صورت حال پر اپنی رپورٹ میں اقوام متحدہ کے دفتر برائے رابطہ برائے انسانی امور نے اطلاع دی ہے کہ اسرائیلی فورسز کے ہاتھوں ہلاک ہونے والے بچوں کی عمریں 14 سال تھیں۔

ایک بچے کو 9 جولائی کو رام اللہ کے مغرب میں 2 دیگر بچوں کے ساتھ کھیلتے ہوئے گولی مار دی گئی۔ دوسرے بچے کو 11 جولائی کو جنین کے جنوب میں تلاشی کی کارروائی کے دوران گولی ماری گئی۔ 5 دیگر بچے اسرائیلی فوج کی طرف سے فائر کیے گئے گولہ بارود سے زخمی ہوئے۔

اقوام متحدہ کے مطابق 7 اکتوبر سے 15 جولائی کے درمیان مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی فوجیوں یا آباد کاروں کے ہاتھوں 554 فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں۔ 7 مقتول فلسطینیوں کے معاملات میں یہ معلوم نہیں ہو سکا کہ یہ قتل فوجیوں نے کیے یا صیہونی آباد کاروں نے کیے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp