بشریٰ انصاری لیجنڈ فنکارہ اور بہت مضبوط و خود مختار خاتون ہیں۔ انہوں نے بچپن میں ہی کام کرنا شروع کیا تھا اور وہ اب بھی کئی پروجیکٹس میں فعال طور پر کام کر رہی ہے اور اپنی آن اسکرین پرفارمنس سے ناظرین کا دل جیت رہی ہے۔
بشریٰ انصاری اپنی ذاتی زندگی میں بہت سے اتار چڑھاؤ سے گزری ہیں۔ انہوں نے اپنی شادی کے تقریباً 3 دہائیوں کے بعد طلاق لے لی اور پھر دوبارہ شادی کر لی۔
وہ ایک ماں ہیں اور ایک دادی بھی جو اپنے بچوں کی دیکھ بھال کرتی ہے اور ساتھ ہی وہ ایک ایسی خاتون ہیں جو ہمیشہ اپنے حق کے لیے کھڑی ہوجاتی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: عائشہ جہانزیب تشدد کیس، شوہر حارث علی کا جوڈیشل ریمانڈ منظور
حال ہی میں ہم نے خواتین کے بہت سے ایسے واقعات دیکھے ہیں جنہیں گھریلو تشدد اور یہاں تک کہ موت تک کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ نظام کی طرف سے حمایت کی کمی حتیٰ کہ اپنے خاندانوں کی جانب سے بھی عدم تعاون اور حوصلہ شکنی کے باعث ایسی خواتین مزید پس کر رہ جاتی ہیں۔
بشریٰ انصاری نے ان کیسز کے بارے میں بات کی اور ایسی خواتین کو مشورے دیے۔ انہوں نے کہا کہ تمام آزاد خواتین کو جلد از جلد باہر نکلنے کی ضرورت ہے جب انہیں احساس ہو کہ ان کے رشتے ان سے بدسلوکر رہے ہیں۔
مزید پڑھیے: 58 سالہ بھارتی ماڈل کی 32 سالہ خاتون سے شادی، بشریٰ انصاری کیوں برہم ہوئیں؟
ان کا خواتین کو مشورہ تھا کہ وہ اپنی ازدواجی زندگی میں جیسے ہی محصوس کریں کہ آگے چل کر ان کے لیے حالات مزید سنگین ہوسکتے ہیں تو وہ فوراً اس رشتے کو خیرباد کہہ دیں۔
انہوں نے کہا کہ میں سمجھتی ہوں کہ خاندان یا وٹہ سٹہ کے اندر شادیوں سے ان کی ہدایت پر عمل اتنا آسان نہیں ہو گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ والدین کو یہ سوچنے کی ضرورت ہے کہ ایسی مصیبت میں اپنی بیٹیوں کی کیوں مدد نہیں کرتے اور کیوں انہیں حالات کے رحم و کرم پر چھوڑ دیتے ہیں۔
بشریٰ انصاری نے والدین کو مشورہ دیا کہ پہلے جان بچائیں اس کے بعد معاشرے و دیگر باتوں کی فکر کریں۔