عمران خان کا 12 مقدمات میں جسمانی ریمانڈ لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج

جمعرات 18 جولائی 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان نے انسدادِ دہشتگردی عدالت کی جانب سے 12 مقدمات میں دیے گئے جسمانی ریمانڈ کا فیصلہ لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا۔

یہ بھی پڑھیں: 9 مئی کو جلاؤ گھیراؤ کے 12 مقدمات میں عمران خان کا 10 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور

جمعرات کو بانی پی ٹی آئی عمران خان نے بیرسٹر سلمان صفدر کے ذریعے انسدادِ دہشتگردی عدالت کی جانب سے 12 مقدمات میں ان کےخلاف دیے گئے جسمانی ریمانڈ کا فیصلہ لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کرتے ہوئے 12 درخواستیں جمع کرا دی ہیں۔

اپنے وکیل سلمان صفدر کے ذریعے دائر کی گئی درخواستوں میں بانی پی ٹی آئی نے مؤقف اختیار کیا کہ لاہور کی انسدادِ دہشتگردی عدالت نے ان کا جسمانی ریمانڈ دیتے وقت ریکارڈ کا درست جائزہ نہیں لیا۔

مزید پڑھیں: عمران خان کی جناح ہاؤس حملہ سمیت لاہور میں درج 9 مئی کے مقدمات میں گرفتاری ڈال دی گئی

انہوں نے اپنے مؤقف میں مزید کہاکہ جیل میں قید ہوں پولیس پہلے بھی تفتیش کر چکی ہے۔ جسمانی ریمانڈ دیتے وقت قانون کو بھی مدنظر نہیں رکھا گیا۔ لاہور ہائیکورٹ اے ٹی سی کی جانب سے بارہ مقدمات میں دیا گیا جسمانی ریمانڈ کالعدم قرار دے۔

واضح رہے کہ 15 جولائی کو لاہور کی انسداد دہشتگردی عدالت نے 9 مئی کو جلاؤ گھیراؤ کے 12 مقدمات میں بانی پی ٹی آئی عمران خان کا 10 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا تھا، انسداد دہشتگردی عدالت کے جج خالد ارشد نے 7 گھنٹے کی طویل سماعت کے بعد فیصلہ سنایا تھا۔

عمران خان اڈیالہ جیل سے بذریعہ واٹس ایپ ویڈیو کال کے ذریعے حاضر ہوئے اور اپنے بیان میں 9 مئی کے مقدمات کی ذمہ داری لینے سے انکار کردیا تھا، عمران خان نے کہا تھا کہ ’مجھ پر لگائے گئے الزامات بے بنیاد ہیں، کیونکہ میں 9 مئی کو وہاں موجود نہیں تھا، میں نے ہمیشہ کہاکہ پرامن احتجاج کرنا ہے‘۔

انہوں نے کہا تھا کہ ہم نے 9 مئی کے واقعات کی جوڈیشل انکوائری کے لیے درخواست دی ہوئی ہے، مجھے معافی مانگنے کا کہا جارہا ہے مگر میرا مؤقف ہے کہ جنہوں نے ظلم کیا وہ معافی مانگیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp