ادارہ برائے شماریات پاکستان (پی بی ایس) نے 7 ویں ڈیجیٹل مردم شماری کے نتائج جاری کرتے ہوئے خبر دار کیاہے کہ اگر ملک کی آبادی اسی 2.55 فیصد کے تناسب سے بڑھتی رہی تو 2050 تک ملک کی آبادی دُگنی ہو جائے گی۔
ادارہ برائے شماریات پاکستان (پی بی ایس) کے نتائج میں انکشاف کیا گیا ہے کہ پاکستان کی آبادی میں اضافے کی شرح خطے میں سب سے زیادہ ہے۔
اعداد و شمار کے مطابق اس وقت ملک کی مجموعی آبادی 24 کروڑ 14 لاکھ 90 ہزار ہے جس میں 51.48 فیصد مرد اور 48.51 فیصد خواتین ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: بلوچستان میں مردم شماری کے خلاف درخواست: سپریم کورٹ نے سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کردی
رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ 21.26 ملین افغان، بنگلہ دیشی اور دیگر غیر ملکی باشندے پاکستان میں رہ رہے ہیں، 96 فیصد مسلمان، 8.7 ملین ہندو، عیسائی اور دیگر مذاہب کے لوگ پاکستان میں رہ رہے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق 5سے 16 سال کی عمر کے درمیان 2.53 ملین بچے اسکول سے باہر ہیں اور آبادی کا 3.10 فیصد معذور افراد پر مشتمل ہے۔
پاکستان میں خواندگی کی شرح 61 فیصد ہے جس میں مردوں کی شرح 68 فیصد اور خواتین کی شرح 53 فیصد ہے۔ رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ 79 فیصد آبادی 40 سال سے کم عمر ہے، 40.56 فیصد کی عمر 15 سال سے کم اور 26 فیصد کی عمر 15 سے 29 سال کے درمیان ہے۔
ازدواجی حیثیت کے لحاظ سے رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ 29.75 فیصد افراد غیر شادی شدہ ہیں، 65.97 فیصد شادی شدہ ہیں، 3.78 فیصد بیوہ ہیں، 0.35 فیصد طلاق یافتہ ہیں اور 0.15 فیصد الگ رہ رہے ہیں۔
مزید پڑھیں: مردم شماری کے بعد الیکشن کمیشن نئی حلقہ بندیاں کروانے کا پابند ہے، آصف زرداری
مردم شماری کے اعداد و شمار ظاہر کرتے ہیں کہ آبادی کے بڑھنے کی موجودہ شرح 2.55 فیصد ہے جو خطے میں سب سے زیادہ ہے اور اگر یہ سلسلہ جاری رہا تو سال 2050 تک ملک کی آبادی دُگنا ہو جائے گی۔
رپورٹ کے مطابق ملک میں خاندان کے ارکان کی اوسط تعداد 6.3 فیصد ہے جبکہ اکثریتی مذہب ’اسلام‘ کی نمائندگی کرنے والی آبادی 96 فیصدہے۔
عمر کے لحاظ سے آبادی کے مطابق 5 سال سے کم عمر افراد کی تعداد 3 کروڑ 64 لاکھ 70ہزار، 15 برس سے کم عمر 9کروڑ 75لاکھ 30 ہزار ، 15 سے 29 برس کے درمیان 6کروڑ 25لاکھ 80ہزار اور 40سال سے کم عمر افراد کی تعداد 19کروڑ 2لاکھ 70ہزار ہے
شرح خواندگی کے اعشاریے ظاہر کرتے ہیں کہ 10 سال اور اس سے زیادہ عمر کے 61فیصد افراد خواندہ ہیں۔
واضح رہے کہ اس سے قبل اقوام متحدہ کی ایک اہم رپورٹ میں پاکستان کو ان ممالک کے گروپ میں رکھا گیا تھا جن کی موجودہ آبادی 24 کروڑ 50 لاکھ سے زیادہ ہے جن کی آبادی میں 2054 تک دُگنے اضافے کا امکان ہے اور ممکنہ طور پر اس صدی کے دوسرے نصف حصے یا اس کے بعد کے عرصے میں یہ تعداد عروج پر پہنچ سکتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بلوچستان مردم شماری کیس، ’مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس میں وزیراعلی کو زبردستی لے جایا گیا‘، وکیل کامران مرتضیٰ
اقوام متحدہ کی ورلڈ پاپولیشن پراسپیکٹس 2024 کی رپورٹ میں موجودہ منصوبوں کے مطابق پاکستان 2092 میں 404.68 ملین افراد پر مشتمل اپنی بلند ترین آبادی تک پہنچ جائے گا۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2048 تک پاکستان کی آبادی انڈونیشیا سے زیادہ ہو جائے گی جب کہ یہ 331.29 ملین تک پہنچ جائے گی۔