وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا ہے کہ ایک مجرم اور ہاری ہوئی جماعت کو فیور دینے کے لیے آئین کو ری رائٹ کیا جارہا ہے، سپریم کورٹ کے ججز سے استدعا ہے کہ ملک کو چلنے دیں۔
لاہور میں ٹاؤن شپ ماڈل بازار کی اپ گریڈیشن تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا کہ عوام کی سہولت کے لیے جن شہروں میں ماڈل بازار نہیں ہیں، وہاں بھی ہم ماڈل بازار بنائیں گے، ہم نے اس کے لیے زمین مختص کردی ہے، پنجاب کے تمام اضلاع میں ہم ماڈل بازار بنائیں گے۔
یہ بھی پڑھیں : پنجاب اسمبلی: مریم نواز کی تقریر کے دوران ہنگامہ سنی اتحاد کونسل کے ارکان کو مہنگا پڑگیا
مریم نواز نے کہا کہ عوام کے لیے سہولت اور آسانیاں پیدا کریں گے، لوگ ٹاؤن شپ ماڈل بازار سے بہت خوش ہیں۔’جتنے بھی لوگوں سے آج ملاقات ہوئی ہے، لوگ بہت خوش تھے، میرے لیے عوام کی خوشی سے بڑھ کر کچھ نہیں۔‘
وزیراعلیٰ پنجاب نے سینیئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ انہیں بہت خوشی ہوئی ہے کہ سینیئر وزیر وہاں بیٹھی ہوئی ہیں جو ماحولیات کے لیے بہت کام کررہی ہیں۔
مریم نواز نے کہا کہ آپ نے دیکھا ہوگا کہ لوگ آج شاپنگ بیگ استعمال نہیں کررہے، لوگوں نے کپڑے کے تھیلے اٹھائے ہوئے تھے اور مجھے یہ دیکھ کر بھی خوشی ہوئی کہ یہاں معزور افراد کے لیے وہیل چیئر موجود تھی۔
یہ بھی پڑھیں : مخصوص نشستیں ملنے کے بعد حکومت بنانی ہے یا نہیں، فیصلہ بعد میں کریں گے، بیرسٹر گوہر
اس موقع پر وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ کسی نے ملک میں عدم استحکام پیدا کرنے کی کوشش کی تو اس سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا، حکومت 5 سال پورے کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ آج ایک مجرم اور ہاری ہوئی جماعت کو فیور دینے کے لیے آئین کو ری رائٹ کیا جارہا ہے، پاکستان آگے بڑھتا ہوا اچھا نہیں لگ رہا اس لیے آئین کو ری رائٹ کیا جارہا ہے۔
مریم نواز نے کہا کہ جب ملک بہتری کی جانب گامزن ہوتا ہے، جب ملک میں عوام کی زندگی میں بہتری آتی ہے، ترقیاتی کام ہونے لگتے ہیں، مہنگائی کم ہونے لگتی ہے تو کسی نہ کسی کو اس کی تکلیف شروع ہوجاتی ہے، پتہ نہیں اس ملک کو کس کی نظر لگ جاتی ہے، چند افراد کا ایک ٹولہ بیٹھ کر ایسے فیصلے کردیتا ہے جس سے ترقی کا عمل رک جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسٹاک مارکیٹ 82 ہزار تک پہنچی اور مارکیٹ میں بلاوجہ تیزی نہیں آتی، اس کی وجہ یہ ہوتی ہے کہ لوگوں کو حکومت پر اعتماد ہوتا ہے کہ یہ حکومت کچھ ایسے فیصلے کررہی ہے جس سے معیشت میں اور عوام کی زندگیوں میں بہتری آرہی ہے۔
زیراعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ ایک جماعت کا کام فتنہ اور انتشار پھیلانا ہے، لڑائی جھگڑا کرنا ہے، گالی گلوچ کرنا ہے، پتہ نہیں وہ کہاں سے لانچ ہوئے ہیں، اور کہاں سے انہیں پیسہ آتا ہے، وہ کبھی ملک کے لیے بات نہیں کریں گے، ہمیشہ گالم گلوچ کریں گے اور آج انہیں معصوم اور بے گناہ بناکر پیش کیا جارہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایک خاتون ہونے کے ناطے اگر کوئی دوسری خاتون بے گناہ جیل میں جاتی ہے تو مجھے بھی افسوس ہوتا ہے، کیوں کہ میں بے گناہ جیل بھگت کر آئی ہوں لیکن یہ نہیں ہوسکتا کہ ایک عورت نے اس ملک کی تنصیبات پر حملہ کیا ہے، آگ لگائی ہے، انتشار پھیلایا ہے اور آپ کہیں کہ وہ معصوم ہے اور پچھلے 2 سالوں سے جیل میں بند ہے، آپ کے جرم تو پوری قوم نے ٹی وی پر دیکھے ہیں۔
مریم نواز نے کہا کہ ان لوگوں کو جب موقع ملا، ان لوگوں نے آگ اور خون کا کھیل کھیلا، میں تو بولوں گی کیوں کہ یہ میرا ملک ہے اور مجھے تکلیف ہوتی ہے، آپ سب کو بھی اس پر بولنا چاہیے، اس ملک کی حفاظت ہم سب کی ذمہ داری ہے۔