پیپلزپارٹی سے تحریک عدم اعتماد سمیت کسی معاملے پر بات نہیں ہوگی، عمران خان

ہفتہ 20 جولائی 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی سے تحریک عدم اعتماد سمیت کسی بھی معاملے پر بات نہیں ہوگی، کیونکہ ن لیگ اور پیپلزپارٹی میں کوئی فرق نہیں۔

اڈیالہ جیل میں صحافیوں سے غیررسمی گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے کہاکہ پیپلزپارٹی اور ن لیگ فارم 47 کی پیداوار ہیں، تحریک عدم اعتماد کے لیے پیپلز پارٹی سے تب بات کروں جب میں نے اقتدار میں آنا ہو۔

یہ بھی پڑھیں تحریک انصاف نے مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی سمیت دیگر سیاسی جماعتوں سے مذاکرات پر غور شروع کردیا

انہوں نے کہاکہ ملک میں جاری بحران سے نکلنے کا واحد حل صاف و شفاف انتخابات کا انعقاد اور بہتر معاشی اصلاحات ہیں، فچ کی رپورٹ بھی منظر عام پر آئی ہے لیکن مجھے علم ہے موجودہ حکومت انتخابات کی جانب نہیں جائے گی۔

عمران خان نے کہاکہ کسی بھی سیاسی جماعت پر پابندی لگانا جمہوریت کا قتل ہے، ایلیٹ نے اپنے مفادات کے تحفظ کے لیے ملک کو داؤ پر لگا دیا ہے۔ ہماری جماعت پر تو پہلے سے ہی پابندی عائد ہے، ہمیں الیکشن تک نہیں لڑنے دیا گیا۔

انہوں نے کہاکہ مریم نواز کہتی ہے ججز ٹھیک نہیں، کیا ججز تب ٹھیک تھے جب ان کے کیسز ختم کیے گئے؟ اس وقت مخصوص ایلیٹ طبقہ 60 سال سے ملک پر قابض اور حکمرانی کررہا ہے، یہی لوگ ملک میں صاف و شفاف انتخابات کا انعقاد نہیں چاہتے۔

عمران خان نے کہاکہ دہشتگردی کے خلاف جنگ اس وقت تک نہیں جیتی جا سکتی جب تک قوم ساتھ نہ ہو، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا جب ملے تو ان سے کہوں گا بنوں واقعہ پر سخت موقف اختیار کریں، اس کی جوڈیشل انکوائری ہونی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ وفاقی حکومت آگ سے کھیل رہی ہے، آصف زرداری نے کس حیثیت میں صدر ہاؤس کا بجٹ بڑھا کر 88 کروڑ کردیا، موجودہ حکمران اپنے اخراجات کم کرنے کو تیار نہیں اور عوام سے قربانی مانگتے ہیں، ملک میں پہلے ہی مارشل لا کا نفاذ ہے، ایس آئی ایف سی کیا ہے؟ حکومت کسی اور کے کنٹرول میں ہے۔

’یہ کہتے ہیں 9 مئی ہم نے کیا، ہمارا مطالبہ ہے کہ 9 مئی پر جوڈیشل کمیشن قائم کیا جائے، مگر یہ ماننے کو تیار نہیں، یہ حقیقت سامنے آنی چاہیے کہ اس روز کی سی سی ٹی وی فوٹیجز کیوں سامنے نہیں لائی جارہیں‘۔

عمران خان نے کہاکہ انہوں نے ملک میں عام الیکشن کے لیے 2 حکومتیں خود ختم کیں، لیکن اس کے باوجود 90 دن میں انتخابات نہیں کرائے گئے، آرٹیکل 6 تو ان پر لگنا چاہیے، سپریم کورٹ نے آرٹیکل 6 لگانے کی بات نہیں کی، یہ کہا تھا الیکشن ہونے چاہییں۔

یہ بھی پڑھیں ن لیگ، پیپلزپارٹی، ایم کیو ایم چوری شدہ مینڈیٹ واپس کریں تو بات چیت کے لیے تیار ہیں، تحریک انصاف

انہوں نے کہاکہ میں ساری زندگی جیل میں بیٹھنے کو تیار ہوں، اپنے مؤقف سے پیچھے ہٹنے سے متعلق باتیں بے بنیاد ہیں، انہیں ڈر ہے کہ کہیں حلقے نہ کھل جائیں یہ اسی لیے ججز تبدیل کررہے ہیں۔

بانی چیئرمین تحریک انصاف نے کہاکہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے باوجود اگر الیکشن کمیشن سے پی ٹی آئی کو سیٹیں نہ ملیں تو الیکشن کمیشن پر آرٹیکل 6 لگنا چاہیے، اگر میری بیوی کو کچھ ہوا تو جن لوگوں کے میں نے نام لیے تھے ان کو زندہ نہیں چھوڑوں گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp