جمعیت علما اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے دعویٰ کیا ہے کہ تحریک انصاف نئے انتخابات کی صورت میں خیبرپختونخوا اسمبلی تحلیل کرنے کے لیے تیار ہے۔ جبکہ اسمبلیوں سے استعفوں پر بھی آمادہ ہے۔
یہ بھی پڑھیں موجودہ سیاسی بحران کو حل کرنے کے لیے فوج کو سیاست سے الگ ہونا پڑے گا، مولانا فضل الرحمان
اسلام آباد میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہاکہ عمران خان سمیت سیاستدانوں پر مقدمات نہیں بننے چاہییں۔ ن لیگ اور پیپلزپارٹی کو حکومت کی ذمہ داری راس نہیں آئی، میں نے خیرخواہی میں ہی کہا تھا کہ حکومت نہ لیں۔
انہوں نے کہاکہ ہم ملک میں امن و امان اور مستحکم معیشت چاہتے ہیں۔ جس کے لیے کردار ادا کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں موجودہ سیاسی بحران کو حل کرنے کے لیے فوج کو سیاست سے الگ ہونا پڑے گا، مولانا فضل الرحمان
مولانا فضل الرحمان نے کہاکہ نئے انتخابات کے لیے نگران سیٹ اپ کا تصور ختم ہونا چاہیے، نئے پارلیمانی اور بلدیاتی انتخابات ایک ساتھ ہونے چاہییں۔
ملک مزید کسی مارشل لا کا متحمل نہیں ہو سکتا
انہوں نے کہاکہ مارشل لا اور ایمرجنسی سے اب کام نہیں چلے گا، ملک اب مزید کسی ایڈونچر کا متحمل نہیں ہوسکے گا، کوئی قیاس بھی نہ کرے۔
سربراہ جے یو آئی نے کہاکہ جس راستے پر یہ چل رہے ہیں وہاں منزل نہیں ہے، یہ اداروں اور پارلیمنٹ کو لونڈی جبکہ عوامی نمائندوں کو ملازم بنانا چاہتے ہیں، ہم فوج کو صحیح راستے پر مضبوط دیکھنا چاہتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں دھمکیوں سے ریاست نہیں چلتی، آپریشن عزم استحکام مسترد، دوبارہ الیکشن چاہتے ہیں، مولانا فضل الرحمان
انہوں نے کہاکہ فوج الیکشن سے لاتعلق ہوجائے سب ٹھیک ہوجائے گا، قوم 2001 سے امن کی تلاش میں ہے، لیکن اسٹیبلشمنٹ سمجھتی ہے سیاسی عدم استحکام سے ان کو مواقع ملتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ میں نے الیکشن سے پہلے کہا تھا کہ عمران خان کے ساتھ مقابلہ میدان میں ہے، جو سیاسی سہولت بطور سیاست دان مجھے ہو وہ سب کو ہونی چاہیے۔
پی ٹی آئی سے مذاکرات کے لیے کمیٹی تشکیل
سربراہ جے یو آئی نے کہاکہ ہماری پی ٹی آئی کے ساتھ تلخیاں تھیں، آج کامران مرتضیٰ کی سربراہی میں کمیٹی بنا دی ہے جو پی ٹی آئی سے مذاکرات کرے گی۔
انہوں نے کہاکہ کمیٹی میں مولانا لطف الرحمان، فضل غفور، اسلم غوری اور مولانا امجد شامل شامل ہیں۔