بنگلہ دیش کوٹا سسٹم پر خونریز جھڑپیں، پاکستانی طلبہ بھی محصور، والدین کی وزیر اعظم سے مدد کی اپیل

ہفتہ 20 جولائی 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

بنگلہ دیش میں سرکاری نوکریوں میں کوٹا سسٹم کے خلاف طلبہ کے پرتشدد مظاہروں پر قابو پانے کے لیے کرفیو نافذ کیا گیا ہے، بنگلہ دیشی میڈیا پر احتجاجی مظاہروں کی کوریج بھی بند کردی گئی ہے، اس دوران ایک چینل کو خلاف ورزی کرنے پر آف ایئر بھی کردیا گیا ہے۔ ڈھاکا میں سڑکیں سنسان، انٹرنیٹ اور موبائل سروس بھی معطل کردی گئی ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق خونریز جھڑپوں کے دوران مجموعی طور پر 100 سے زائد ہلاکتیں ہوچکی ہیں، جمعے کے روز ہونے والے احتجاجی مظاہروں میں کم و بیش 75 افراد ہلاک ہوئے جبکہ صرف ڈھاکا شہر میں 52 افراد کی ہلاکتیں ہوئیں۔

مزید پڑھیں: بنگلہ دیش: مظاہروں میں اب تک 100 سے زیادہ افراد ہلاک، طلبہ کا احتجاج جاری رکھنے کا اعلان

بنگلہ دیش میں کشیدہ صورتحال کے باعث پاکستانی طلبہ بھی پھنس گئے ہیں، اہلخانہ طلبہ سے رابطہ منقطع ہونے پر پریشان ہیں۔ والدین کی جانب سے وزیراعظم کی ایڈیشنل سیکرٹری کو خط لکھ کر مدد کی اپیل کی گئی ہے۔

خط میں کہا گیا ہے کہ بچے سارک کوٹہ کے تحت بنگلہ دیش کے کالجوں میں زیر تعلیم ہیں، بنگلہ دیش بالخصوص ڈھاکا اور ملحقہ شہروں میں کرفیو نافذ ہے، بنگلہ دیشی حکومت نے تمام طلبا کو ہاسٹلز سے نکال دیا ہے، جبکہ ہمارے بچے بنگلہ دیش میں ہاسٹلز کے احاطے میں محصور ہیں۔

خط میں والدین کی جانب سے بنگلہ دیش میں پاکستان کے ہائی کمشنر سے رابطے کی درخواست کی گئی ہے۔ والدین کا کہنا ہے کہ تمام پاکستانی طلبہ کی محفوظ اور جلد از جلد واپسی کو یقینی بنایا جائے، پاکستانی طلبہ کے لیے کھانے پینےکی اشیا کا بندوبست کیا جائے، طلبہ سے رابطہ نہ ہونا اہلخانہ کے لیے پریشان کن ہے، طلبہ سے رابطہ یقینی بنایا جائے۔

بنگلہ دیش کی صورتحال کے حوالے سے ترجمان دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ڈھاکا میں ہمارا مشن تمام طلبہ سے رابطے میں ہے، ہمارے ڈپٹی ہیڈ آف مشن نے چٹاگانگ کا دورہ کرکے طلبہ سے ملاقات کی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان کا بنگلہ دیش میں اپنے شہریوں کو محتاط رہنے اور کسی مظاہرے میں شرکت نہ کرنے کی ہدایت

ترجمان دفترخارجہ کا کہنا ہے کہ بنگلہ دیش میں تمام پاکستانی طلبہ محفوظ ہیں، ہائی کمیشن نے طلبہ کو محفوظ مقامات پرجگہ دی ہے، محفوظ مقامات میں سفیر کی رہائش گاہ اور کچھ دیگر مقامات شامل ہیں۔

کشیدہ صورتحال پر وزیراعظم حسینہ واجد نے بیرون ملک دورے منسوخ کردیے ہیں۔ ملکی صورتحال کے پیش نظر بنگلہ دیشی حکومت نے اتوار اور پیر کو ملک بھر میں عام تعطیل کا اعلان کیا ہے۔

واضح رہے بنگلہ دیش میں 1971 کی جنگ لڑنے والوں کے بچوں کو سرکاری نوکریوں میں 30 فیصد کوٹہ دیے جانے کے خلاف گزشتہ کئی روز سے طلبہ اور حکومت کی جھڑپیں جاری ہیں۔ بنگلہ دیش میں سرکاری ملازمتوں کا 56 فیصد حصہ کوٹے میں چلا جاتا ہے جس میں سے 30 فیصد سرکاری نوکریاں 1971کی جنگ میں لڑنے والوں کے بچوں، 10 فیصد خواتین اور 10فیصد مخصوص اضلاع کے رہائشیوں کے لیے مختص ہیں۔

بنگلہ دیش میں سرکاری نوکریوں میں کوٹہ سسٹم 2018 میں ختم کردیا گیا تھا جس کے بعد ملک میں اسی طرح کے مظاہرے شروع ہوگئے تھے۔ گزشتہ ماہ ہائیکورٹ نے سرکاری نوکریوں میں 1971 کی جنگ میں لڑنے والوں کے بچوں کے لیے 30 فیصد کوٹہ بحال کرنے کا فیصلہ دیا تھا جس کے بعد مظاہروں کا سلسلہ شروع ہوگیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp