گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر خان نے کہا ہے کہ کسی بھی سیاسی جماعت کو کالعدم قرار دینا نامناسب ہے۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) نے پی ٹی آئی کو کالعدم قرار دینے کا یکطرفہ فیصلہ کیا اور اس فیصلے کا اعلان کرنے سے قبل انہوں نے انہیں یا ان کی جماعت پیپلز پارٹی کو آن بورڈ نہیں لیا۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی پر پابندی: پی پی اور ن لیگ کا مشاورتی اجلاس، معاملہ پارلیمان میں اٹھانے پر اتفاق
گورنر پنجاب نے کہا کہ پی ٹی آئی پر پابندی کا معاملہ پی پی پی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی (سی ای سی) کے اجلاس میں اٹھایا جائے گا اور پی ٹی آئی پر ممکنہ پابندی کی حمایت کرنے یا پارلیمنٹ میں اس کی مخالفت کرنے کا فیصلہ مکمل بات چیت کے بعد کیا جائے گا۔
گورنر نے واضح کیا کہ وہ ذاتی طور پر کسی سیاسی جماعت پر پابندی لگانا مناسب نہیں سمجھتے۔ انہوں نے کہا کہ متعلقہ حکام کو فوجی تنصیبات پر حملوں میں حصہ لینے والے پی ٹی آئی کارکنوں اور ان لوگوں میں فرق کرنا چاہیے جو دوسرے سیاستدانوں کی کی طرح محب وطن ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی کو آسانی سے مخصوص نشستیں نہیں ملیں گی، شیر افضل مروت
انہوں نے کہا کہ جن لوگوں پر 9 مئی کے حملوں میں ملوث ہونے کے الزامات ہیں ان کے خلاف مقدمات چلائیں اور اگر وہ قصوروار پائے جائیں تو انہیں سزا دی جائے، لیکن ان لوگوں کے خلاف کارروائی کرنا نامناسب ہو گا جو ان حملوں میں ملوث نہیں تھے۔
خواجہ آصف کے شاہد خاقان عباسی اور مفتاح اسماعیل پر وار
دوسری جانب، وزیر دفاع خواجہ آصف نے سابق ن لیگ رہنماؤں شاہد خاقان عباسی اور مفتاح اسماعیل کو نشانے پر رکھ لیا اور ڈھکے چھپے الفاظ میں انہیں موقع پرست قرار دیا۔
سماجہ رابطے کے پلیٹ فارم ایکس پر اپنی ایک پوسٹ میں کہا، ’ آجکل بہت پریس کانفرنسیں اور ٹی وی شوز ہورہے ہیں۔ وطن عزیز کی سیاست نے 75 سال میں بے شمار حادثات کو جنم دیا۔‘
انہوں نے کہا، ’ان حادثات کے نتیجے میں غیرجمہوری سیٹ اپ بنتے رہے جو انتخابات کا پروڈکٹ نہیں ہوتے، کبھی وہ بظاہر انتخابات کے انعقاد کے لیے ہوتے اور کبھی وہ غیرمعینہ مدت کے لیے لمبے ہوجاتے ہیں۔‘
آجکلُ بہت پریس کانفرنسیں اور TV شوز ھو رہے ھیں۔
وطن عزیز کی سیاست نے 75سال میں بے شمار حادثات کو جنمُ دیا۔ اور ان حادثات کے نتیجے میں غیر جمہوری سیٹ اپ بنتے رہے جو انتخابات کا پروڈکٹ نہیں ھوتے۔کبھی وہ بظاہر انتخابات کے انعقاد کے لئے ھوتے اور کبھی وہ غیر معینہ مدت کے لئے لمبے ھو…— Khawaja M. Asif (@KhawajaMAsif) July 21, 2024
خواجہ آصف نے کہا، ’ان حادثاتی حکومتی سیٹ اپس نے سیاستدانوں، ٹیکنوکریٹس اور بزنس مینوں کی ایسی نسل کو جنم دیا جو ہر وقت کسی حادثے کے انتظار میں شیروانی سلوا کے تیار بیٹھے ہوتے ہیں۔‘
انہوں نے کہا جب حالات میں بے یقینی ہوتی ہے تو نئی سیاسی جماعتیں، پریس کانفرنسیں، ٹی وی پہ منہ دکھائی کی بھرمار شروع کردیتے ہیں اور قبلہ رخ پنڈی کی طرف کر لیتے ہیں۔