خیبرپختونخوا حکومت نے حالیہ بجٹ میں تمباکو پر عائد ٹیکس کی شرح میں اضافہ واپس لینے کا فیصلہ کرلیا۔ اور فنانس بل میں ترمیم پیش کردی ہے۔ کچھ عرصہ پہلے تمباکو ٹیکس پر پی ٹی آئی کے اراکین شہرام ترکئی، اسد قیصر، عاطف خان اور دیگر نے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور سے ملاقات کی تھی، جس میں ٹیکس پر شدید تحفظات کا اظہار کیا تھا۔
ٹیکس میں 50 فیصد کمی کی تجویز
حالیہ بجٹ میں خیبرپختونخوا حکومت نے ورجینا تمباکو پر 50 روپے فی کلو تک جبکہ وائٹ پتہ پر 30 روپے ٹیکس عائد کیا تھا۔ لیکن اب اس میں کمی کا فیصلہ کرتے ہوئے فنانس ترمیمی بل اسمبلی میں پیش کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں خیبر پختونخوا میں 100 ارب سرپلس بجٹ پیش، تمباکو ٹیکس میں اضافہ، پراپرٹی پر کمی کی تجویز
فنانس ترمیمی بل کے مطابق ورجینا تمباکو پر 50 روپے فی کلو ٹیکس کو کم کرکے 25 روپے فی کلو کرنے کی تجویز دی گئی ہے، جبکہ وائٹ پتہ تمباکو پر ٹیکس 30 روپے سے کم کرکے 15 روپے فی کلو کم کرنے کی تجویز ہے۔ فنانس ترمیمی بل میں نسوار پر فی کلو ساڑھے 7 روپے ٹیکس برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
پی ٹی آئی اراکین کے پریشر پر تمباکو ٹیکس واپس لیا جارہا ہے، اپوزیشن لیڈر عباداللہ خان
خیبر پختونخوا اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر ڈاکٹر عباداللہ خان نے تمباکو ٹیکس واپس لینے کے فیصلے کو پی ٹی آئی اراکین کی جانب سے دباؤ کا نتیجہ قرار دیا ہے۔
وی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ حکومت پی ٹی آئی اراکین کا دباؤ برداشت نہیں کرسکی۔ پی ٹی آئی اراکین تمباکو کے کاروبار سے وابستہ ہیں، جن کے مبینہ دباؤ پر حکومت نے ٹیکس واپس لینے کا فیصلہ کیا ہے۔
’شہرام ترکئی سمیت دیگر پی ٹی آئی اراکین اسمبلی تمباکو کے کاروبار سے وابستہ‘
سینیئر صحافی عارف حیات کے مطابق حکومت نے صوبائی آمدن بڑھانے کے لیے تمباکو ٹیکس میں اضافہ کیا تھا۔ تاہم اسے اپنے ہی اراکین کی جانب سے مخالفت کا سامنا کرنا پڑا۔
یہ بھی پڑھیں ’کبھی کبھی بڑھتا ٹیکس بھی اچھا لگتا ہے‘
انہوں نے بتایا کہ شہرام ترکئی سمیت دیگر اراکین تمباکو کے کاروبار سے وابستہ ہیں، جنہوں نے وزیراعلیٰ سے ملاقات میں ٹیکس واپس لینے پر زور دیا تھا۔
انہوں نے کہاکہ بظاہر حالات سے لگ رہا ہے کہ صوبائی حکومت اپنے ہی اراکین کا دباؤ برداشت نہیں کر سکی اور ٹیکس میں کمی کا فیصلہ کرلیا۔