وزیر قانون خیبرپختونخوا بیرسٹر آفتاب عالم نے دو ٹوک الفاظ میں کہا ہے کہ خیبرپختونخوا میں کہیں بھی آپریشن کی ضرورت نہیں اور نہ ایسے کسی آپریشن کی اجازت دی جائے گی جس سے عوام کی جان و مال متاثر ہونے کا خدشہ ہو۔
پشاور میں وی نیوز سے خصوصی گفتگو میں وزیر قانون بیرسٹر آفتاب عالم نے صوبے میں کسی بھی قسم کے آپریشن کی مخالفت کی اور کہا کہ صوبے میں آپریشن کی ضرورت نہیں ہے، اگر ضرورت پڑی تو پولیس کرے گی۔
یہ بھی پڑھیں: 9 مئی کے منصوبہ سازوں کو ڈھیل دی جائے گی تو فسطائیت بڑھے گی، ڈی جی آئی ایس پی آر
’بنوں میں لوگ آپریشن اور دہشتگردی کے خلاف نکلے ہیں، ان کے مطالبات درست ہیں‘
وزیر قانون آفتاب عالم نے کہا کہ بنوں امن مارچ کے مطالبات درست ہیں اور لوگ دہشتگردی اور آپریشن کے خلاف نکلے ہیں۔ انہوں نے بنوں واقعہ کو پی ڈی ایم بیانیے کا شاخسانہ قرار دیا اور کہا کہ پی ڈی ایم حکومت پختون دہشتگرد کے بیانیے کے ذریعے عوام، اداروں اور حکومت کے مابین غلط فہمی اور دوری پیدا کرنا چاہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ فوج کے ساتھ ہیں، اداروں اور عوام کے درمیان دوری پیدا کرنے کی کوششیں کامیاب نہیں ہوں گی۔
’صوبے میں آپریشن کی ضرورت نہیں، صوبائی حکومت کو اعتماد میں لینا ہوگا‘
آفتاب عالم نے بتایا کہ صوبے میں کہیں بھی آپریشن کی ضرورت نہیں ہے اور عوام آپریشن کے خلاف نکلے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صوبے میں کہیں بھی ایسے آپریشن کی اجازت نہیں دی جائے گی جس کے حوالے سے عوام کو تحفظات ہوں اور ان کی جان و مال کو خطرہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ جہاں کہیں آپریشن کی ضرورت پڑی تو اس کے لیے پولیس موجود ہے اور اس میں فوج بھی ان کے ساتھ ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی کو انتشاری ٹولہ کہنے سے ’بنوں واقعہ‘ پر کمیشن کی تحقیقات متاثر ہوں گی، بیرسٹر سیف
’کسی آپریشن کا فیصلہ نہیں ہوا، پی ڈی ایم حکومت پروپیگنڈا کررہی ہے‘
وزیر قانون آفتاب عالم نے آپریشن کی خبروں کو پی ڈی ایم حکومت کا پروپیگنڈا قرار دیا اور دعویٰ کیا کہ ملک میں کسی قسم کا آپریشن شروع کرنے کا کوئی فیصلہ نہیں ہوا۔ انہوں نے کہا کہ ایسا کوئی اجلاس ہی نہیں ہوا جس میں وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کی موجودگی میں آپریشن کا فیصلہ ہوا ہو۔ انہوں نے واضح کیا کہ آپریشن کے فیصلے سے پہلے صوبائی حکومت کو اعتماد میں لینا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ عوام اس کے خلاف ہے، انہیں اعتماد میں لیے بغیر آپریشن کی اجازت نہیں دے جائے گی۔
’بنوں واقعہ کی انکوائری رپورٹ نہیں آئی‘
وزیر قانون آفتاب عالم نے بتایا کہ صوبائی حکومت بنوں واقعہ کی انکوائری کررہی ہے تاکہ ذمہ داروں کا تعین کیا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ ابھی تک انکوائری رپورٹ حکومت کو موصول نہیں ہوئی، رپورٹ آنے کے بعد ہی پتا چلے گا کہ کتنے افراد جاں بحق ہوئے اور اصل ذمہ دار کون ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: بنوں واقعہ پی ٹی آئی نے خود کیا، یہ چاہتے تھے الزام فوج پر لگ جائے، وزیر اطلاعات
’پی ٹی آئی بنوں امن مارچ کے ساتھ ہے‘
آفتاب عالم نے بنوں امن مارچ کے مطالبات اور احتجاج کو جائز قرار دیتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی بنوں امن مارچ کا ساتھ دے گی اور ہر ممکن سپورٹ بھی کرے گی۔ انہوں نے بتایا کہ بنوں کے لوگوں کا مؤقف درست اور ان کے مطالبات جائز ہیں، کوئی ایک مطالبہ بھی غلط نہیں، امن مارچ والے دہشتگردی کے خلاف نکلے ہیں اور وہ امن چاہتے ہیں۔
’آئی ایس پی آر کا بیان غیرذمہ دارانہ ہے‘
صوبائی وزیر آفتاب عالم نے آئی ایس پی آر کے بیان کو غیرذمہ دارانہ قرار دیا اور کہا کہ پی ٹی آئی ملک کی مقبول جماعت ہے اور 9 مئی اس پارٹی کے خلاف ایک سازش ہے جس کا وہ سامنا کررہے ہیں۔