ویسٹ انڈیز کے سابق کپتان اور لیجنڈری کرکٹرز سر ویوین رچرڈز اور کارل ہوپر نے سابقہ کرکٹر برائن لارا کو اپنی کتاب میں ان کے حوالے سے غلط بیانی کرنے پر سخت تنقید کا نشانہ بنایا ہے اور لارا کی جانب سے عائد کردہ الزامات پر سخت رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے ان سے سرعام معافی کا مطالبہ کیا ہے۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق، برائن لارا نے اپنی کتاب ’لارا، دی انگلینڈ کرانیکلز‘ میں انکشاف کیا تھا کہ ویوین رچرڈز اپنے وقت میں نہایت سخت اور جارح مزاج کپتان تھے جو کارل ہوپر کو ہفتہ میں ایک بار جبکہ انہیں (برائن لارا کو) 3 ہفتے میں ایک بار رونے پر مجبور کیا کرتے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: گریٹ برائن لارا نے پاکستان کے کس کھلاڑی کو خطرناک ترین بولر قرار دیا؟
لارا نے مزید لکھا، ’گو کہ ویون رچرڈز ویسٹ انڈیز کرکٹ کے فائدے کے لیے ایسا کرتے تھے لیکن کھلاڑی رچرڈز کی سخت مزاجی سے ڈرتے تھے تاہم ان کے رویے سے میں کبھی متاثر نہیں ہوا کیونکہ مجھے اندازہ ہوجاتا تھا کہ وہ کب برا بھلا کہنے والے ہیں، میں مضبوط شخصیت کا مالک تھا، میں ان کی سخت مزاجی کو خوشی سے برداشت کرلیتا تھا۔‘
سر ویون رچرڈز اور کارل ہوپر نے لارا کے الزامات پر مایوسی کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ یہ الزامات جھوٹ پر مبنی ہیں۔ دونوں سابقہ کھلاڑیوں نے مشترکہ بیان میں کہا کہ لارا نے ان الزامات کے ذریعے ان کے تعلق اور کردار پر انگلی اٹھانے کی کوشش کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کرکٹ ورلڈ کپ 2023: ویرات کوہلی نے برائن لارا کا بڑا ریکارڈ توڑ دیا
مشترکہ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ سر ویون رچرڈز نے بطور کپتان کارل ہوپر کو کبھی جذباتی طور پر پریشان کرنے کی کوشش نہیں کی بلکہ انہوں نے ہمیشہ انہیں سپورٹ کیا، دونوں کے درمیان عزت و احترام پر مبنی رشتہ 40 سال سے قائم ہے، جسے لارا کی کتاب نے ٹھیس پہنچانے کی کوشش کی ہے۔
انہوں نے برائن لارا کی جانب سے اپنی کتاب میں شائع جھوٹے دعووں سے متعلق فوری حقائق پر مبنی بیان جاری کرنے اور سرعام معافی کا مطالبہ کیا ہے۔