مظفرآباد احتساب عدالت نے ہٹیاں بالا اراضی اسکینڈل میں 16 ملازمین کو سزا سنادی جبکہ 9 کو بری کردیا۔
یہ بھی پڑھیں: آزاد کشمیر: راولاکوٹ جیل سے قیدیوں کا فرار، تحقیقاتی کمیٹی قائم
عدالت نے پایا کہ زمینوں کی خریداری کے لیے فراہم کی گئی 11 کروڑ روپے کی رقم محکمہ مال اور بینک کے ملازمین کی ملی بھگت سے کی گئی۔ 9 ملزمان کو جرم ثابت نہ ہونے پر بری کردیا گیا۔
احتساب عدالت کی جج نگہت سلطانہ نے جرم ثابت ہونے پر ہر مجرم سے اس کے ذمے خرد برد شدہ رقم کی وصولی اور 3،3 سال قید کی سزا سنائی۔ جبکہ ایک سرکاری اور ایک نجی بینک منیجر کو بھی مجرم قرار دے کر سزا سنائی گئی۔
مزید پڑھیے: آزاد کشمیر اسمبلی نے فنانس بل 2024 کی منظوری دے دی
یاد رہے کہ سنہ 2005 کے زلزلہ متاثرین کو معاوضوں کی ادائیگی، ایل اوسی بس سروس ٹرمینل بلڈنگ کے لیے زمین کی خریداری اور اسکولوں کی عمارتوں کے لیے زمین کی خریداری میں 11 کروڑ روپے کی خرد برد کی گئی تھی۔
ڈپٹی کمشنر جہلم ویلی عبدالحمید کیانی نے کرپشن کی تحقیقات کے لیے احتساب عدالت کو کیس بھیجا تھا۔ چکوٹھی کے رہائشیوں نے زمین ایوارڈ ہونے کے باوجود معاوضوں کی عدام ادائیگی کی شکایت کی تھی جس پر معاملہ احتساب عدالت کوبھیجا گیا تھا۔