مشہور ڈرامہ رائٹر، ہدایتکار و شاعر خلیل الرحمن نے انکشاف کیا ہے کہ جس وقت انہیں اغوا کیا گیا انہیں لگا کہ یہ کام ایجنسیوں نے کیا ہے لیکن اغواکار نعمان اعجاز اور صبا قمر کا ذکر کر رہے تھے اور ان کا کہنا تھا کہ آپ نے ان اداکاروں کے خلاف باتیں کی ہیں۔
خلیل الرحمٰن قمر نے کہا کہ وہ نعمان اعجاز اور صبا قمر انہیں ذاتی طور پر پسند نہیں ہیں لیکن بطور اداکار اوہ انہیں بہت پسند کرتے ہیں اور ان کی اداکاری کے مداح ہیں اور اغوا کاروں نے توجہ ہٹانے کے لیے نعمان اعجاز اور صبا قمر کا ذکر کیا ہو گا اس واقعے میں ان کا کوئی کردار نہیں ہے۔
ڈرامہ نگار نے اپنے اغوا کے بعد پہلی بار ایک پوڈ کاسٹ میں شرکت کی جس میں ان کا کہنا تھا کہ خاتون نے کبھی نہیں بتایا کہ وہ اکیلی رہتی ہیں انہوں نے بتایا تھا کہ ان کا پارٹنر بھی ہے اور وہ ڈرامہ بنانا چاہتے ہیں۔
خلیل الرحمان نے بتایا کہ خاتون نے کہا تھا کہ وہ صبح تک جاگتی رہتی ہیں اور وہ کسی بھی وقت ان کے گھر آ سکتے ہیں۔ اور انہوں نے ضد کر کے اپنے گھر آنے کا کہا تھا۔ انہوں نے کہا کہ وہ پابندی سے فجر کی نماز نہیں پڑھتے لیکن اس رات وہ نماز ادا کرنے کے بعد خاتون سے ملنے گئے اور 4 بج کر 40 منٹ پر ان کے گھر پہنچے۔
ہدایتکار نے بتایا کہ جب وہ پہنچے تو خاتون گھر میں اکیلی تھیں اور چند لمحوں بعد گھنٹی بجی جس پر خاتون نے بتایا کہ انہوں نے پارسل منگوایا تھا لیکن جیسے ہی خاتون نے دروازہ کھولا تو متعدد افراد گھر میں گھس آئے، جنہوں نے انہیں تشدد کا نشانہ بنایا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ میں تین چار دن صدمے میں رہا اور نیند کی گولیاں لیتا رہا، مجھے اس کی وضاحت دینے کی ضرورت نہیں ہے۔
خلیل الرحمن نے کہا کہ ان پر تنقید کی گئی کہ انہوں نے پریس کانفرنس کے دوران عینک کیوں پہن رکھی تھی، اس کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ ان پر تشدد کیا گیا تو ان کی آنکھ سوج گئی تھی جس کے اثرات اب بھی باقی ہیں ورنہ میں عینک نہیں لگاتا۔ اور دوسرا مجھے جلد کی بیماری ہے جس پر ڈاکٹر نے کہا کہ آپ نے دھوپ میں نہیں جانا۔
ڈرامہ رائٹر نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دو باتوں نے مجھے حیران کر دیا، ایک تو یہ کہ میں نے پریس کانفرنس کے وقت عینک کیوں پہن رکھی ہے میں آنکھیں نہیں ملا سکتا تھا۔
ڈرامہ نگار کا کہنا تھا کہ میری بیوی اغوا کے واقعے کے بعد پاکستان چھوڑ کر جانا چاہتی ہے کیونکہ وہ میرے ساتھ ہونے والے سلوک پر افسردہ اور دکھی ہے لیکن مجھے اپنے وطن کی مٹی سے عشق ہے میں اپنا ملک چھوڑ کرکہیں نہیں جاؤں گا۔
خیال رہے کہ کچھ دن قبل خلیل الرحمن کو ڈرامہ بنانے کے بہانے اغوا کرکے مبینہ تشدد کا نشانہ بنایا گیا تھا اور ان سے نقدی رقم اور سامان بھی لوٹ لیا تھا۔ خلیل الرحمٰن قمر کو اغوا کیے جانے کے بعد پولیس نے مقدمہ دائر کرتے ہوئے ان کے اغوا میں ملوث مرکزی ملزمہ خاتون آمنہ عروج سمیت دیگر افراد کو گرفتار کرلیا تھا۔