وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور نے کہا ہے کہ ہم نے پاکستان کے لیے اپنا خون بھی بہایا، تن من دھن کی قربانی بھی دی، صوبے میں اب کسی طرح کا کوئی بھی آپریشن نہیں ہونے دوں گا، امریکا کے غلاموں نے پختونوں پر غلط پالیسیاں تھوپ کر انہیں محروم رکھا۔
جمعہ کو بنوں میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا نے کہا کہ تاریخ گواہ ہے کہ ہمیں ملک کی خاطر بہت سی قربانیاں دینا پڑی ہیں لیکن امریکا کے غلاموں نے پختونوں پر غلط پالیسیاں مسلط کیں، ان غلط پالیسیوں کی وجہ سے صوبے کے عوام کو بہت زیادہ نقصان اٹھانا پڑا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:15 دن کا وقت دیتا ہوں، وفاقی حکومت میرے ساتھ بات کرے، علی امین گنڈا پور
انہوں نے کہا کہ پختونوں کی قربانیوں کی بات کی جائے تو آج جو کشمیر آزاد ہوا ہے تو اس میں بھی پختونوں کی قربانیاں شامل ہیں، پختونوں نے کشمیر کی آزادی میں بہت زیادہ کردار ادا کیا ہے۔
پختونوں کو مسائل میں دھکیلنے کی اجازت نہیں دوں گا
وزیراعلیٰ نے کہا کہ اب بہت ہو چکا ہے، پختونوں کو اب کسی کو بھی مزید مسائل میں دھکیلنے کی اجازت نہیں دوں گا، بطور وزیر اعلیٰ اعلان کرتا ہوں، اس صوبے میں آپریشن نہیں ہونے دوں گا۔
علی امین گنڈا پور نے کہا کہ آپریشن اور قربانیوں کی وجہ سے اپنا گھر بار چھوڑا، خانہ بدوش ہوئے، رزق حلال کمانے کے لیے دوسرے صوبوں میں گئے تو وہاں ہمارے ساتھ جو سلوک ہوا وہ ہمیں یاد ہے۔
مزید پڑھیں:آرمی چیف سے ملاقات نہیں ہوئی لیکن ملنا چاہتا ہوں، علی امین گنڈا پور
ہمارے نام پر ڈالر لے کھائے گئے، اس پر بھی تحفظات ہیں، قربانی دینا ہمارے خون میں ہے، اس کے باجود ہم اس ملک کی خاطر قربانی دیں گے، اب امن اور انصاف مانگیں گے نہیں، امن اور انصاف لیں گے۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ بنوں کے عوام اور مشران کا شکر گزار ہوں کہ انہوں نے انتظامیہ کے ساتھ بیٹھ کر مثال قائم کی اور مزید تصادم ہونے سے بچایا۔
ہمارے اندار اور باہر بات کو توڑ موڑ کر پیش کرنے والے موجود ہیں
انہوں نے کہا کہ کمیٹی بنائی گئی جس نے اپنے نکات بھیجے، اپیکس کمیٹی کو دعوت دی گئی، ایک ایک نکتہ پر بات ہوئی پھر جیسا آپ نے کہا ویسا ہی کیا گیا، لیکن ایک بات یاد رکھیں کہ ہمارے اندار اور باہر ایسے عناصر ہیں جو بات کو توڑ موڑ کر پیش کرتے ہیں۔
مدارت کے بچے ہمارے دل کے بہت قریب ہیں
انہوں نے کہا کہ اگر کسی مدرسے، گھر یا جگہ کو خفیہ ٹھکانا سمجھا جاتا ہے تو وہاں پر کوئی اور نہیں ہماری انتظامیہ جائے گی اور معاملات کو صرف وہی حل کرے گی۔ کہا گیا کہ ایسی جگہ شاہد کوئی آپریشن کیا جائے گا لیکن پختونخوا والو! سن لو، مدرسے والے بچے ہمارے دلوں کے بہت قریب ہیں، وہاں سے جوتعلیم وہ حاصل کر رہے ہیں، وہ ہمارے دین کی تعلیم ہے۔
یہ بھی پڑھیں:وزیر اعظم اگر اعلان کریں تو علی امین گنڈا پور اسلام آباد داخل نہیں ہوسکتے، طارق فضل چوہدری
انہوں نے کہا کہ اگر پھر بھی کسی الفاظ میں تبدیلی کرنی ہے یا شق کو ختم کرنا ہے تو آپ کہیں گے’ ڈیلیٹ تو پھر ڈیلیٹ‘۔
انہوں نے کہا ان شااللہ اپنےمدرسوں کے لیے ایک خاطر خواہ بجٹ رکھا ہے، مدارس کے بچوں کے لیے بھی روزگار کے اتنے ہی مواقع ہوں گے جتنے دوسروں اسکولوں کے بچوں کے لیے ہوں گے۔
کوئی مسلح گروہ یا شخص خیبر پختونخوا میں نظر نہ آئے
میرے پختونخوا کے عوام کان کھول کر سن لیں، اپنی اصلاح کر لو، جو اصلاح نہیں کرے گا، وہ یہاں نہ رہے، کارروائی شروع ہونے کے بعد دوبارہ اعلان کر رہا ہوں، کوئی مسلح گروہ یا شخص مجھے خیبر پختونخوا میں نظر نہ آئے۔
یہ بھی اعلان کر رہا ہوں کہ یہ میرے عوام ہیں، یہ میری ذمہ داری ہیں ان کی عزت میری عزت ہے، کوئی اس پر ہاتھ ڈالنے سے پہلے سوچ لے کہ وہ وزیر اعلیٰ پر ہاتھ ڈال رہا ہے۔
مزید پڑھیںوزیرِاعظم سے بطور وزیرِاعلیٰ معاملات چل رہے ہیں، علی امین گنڈا پور
انہوں نے کہا کہ عوام میری ٹیم ہیں، کرپشن کے خلاف لڑو، میں آپ کو اختیار دے رہا ہوں، کرپشن کرنے والے، منشیات فروش کو مت چھوڑو، صوبے سے دیکھتے ہی بے دخل کر دو۔
ہمارا قومی فرض ہے کہ ہمارا کسی شخصیت سے اختلاف ہو سکتاہے، کسی کے انفرادی روّیے سے اختلاف ہو سکتا ہے لیکن اگر میرے کسی شہید کے بارے میں بات ہوتی ہے تو میری دل آزاری ہوتی ہے، تکلیف ہوتی ہے، وعدہ کریں اب ایسا نہیں ہونے دیں گے۔