حکومت کی عدم توجہی یا مافیا کا راج، کراچی میں ماحول دوست مینگرووز کا تیزی سے خاتمہ کیوں ہو رہاہے؟

ہفتہ 27 جولائی 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

ورلڈ وائڈ فنڈ فار نیچر نے کہا ہے کہ کراچی میں ماحول دوست درخت مینگرووز ختم ہونے کے دہانے پر آ گئے ہیں، یہ خاتمہ کراچی میں تمر(مینگرووز) کی بے دریغ کٹائی، زمین پر قبضے، رہائشی اسکیموں، ترقیاتی، کمرشل اور تفریحی منصوبوں کے سبب سامنے آیا ہے۔

 ورلڈ وائڈ فنڈ فار نیچر نے رپورٹ جاری کرتے ہوئے بتایا ہے کہ کراچی میں ایک دہائی سے  زیادہ عرصے کے دوران ماحول دوست تمر کے جنگلات کابے رحمی سے صفایا کردیا گیا ہے، تمر کے جنگلات کو کاٹ کر یہاں بڑے رقبے کو رہائشی اور ترقیاتی منصوبوں میں تبدیل کردیا گیا۔

رپورٹ کے مطابق 2010 تا 2022 تک کراچی کی ساحلی پٹی پر تقریباً 200 ہیکٹر پر پھیلے مینگرووز جنگلات کا صفایا کیا گیا ہے، رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ رہائشی منصوبوں کے لیے یونس آباد، کاکاپورگاؤں، حاجی علی گوٹھ میں تمرکےجنگلات کاٹےگئے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق ماڑی پور، شمشیرجزیرے، کیماڑی، مچھرکالونی، بھٹہ کالونی میں بھی تمر کے درختوں کو بے رحمی سے کاٹا گیا ہے، کمرشل اورتفریحی منصوبوں کے لیے ڈی ایچ اے، ایئرمین گالف کلب، تفریحی پارک کےقریب تمر کے درختوں کا صفایا کیا گیا ہے، حفاظتی اقدامات اور قوانین پر فوری عملدر آمدنہ ہونے سےباقی ماندہ مینگرووز بھی ختم ہوسکتے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق کراچی کے برعکس انڈس ڈیلٹا میں مینگرووز کے جنگلات کا رقبہ بڑھا ہے، محکمہ جنگلی حیات سندھ نے2020 تا 2024 تک ساحلی پٹی کےساتھ 55 ہزار555 ہیکٹررقبےپرتمرلگائے، شجرکاری مہم کے باوجود کراچی میں مینگرووز کو بڑے خطرات کا سامنا ہے۔

واضح رہے کہ ماحولیاتی نظام کی بہتری کے لیے ساحلی علاقوں میں مینگرووز اہم کردار ادا کرتے ہیں، تبدیلیوں اور قدرتی آفات کے منفی اثرات کو کم کرنے میں مینگرووز مدد کرتے ہیں۔

تمر کے درخت عام درختوں کے مقابلے میں زیادہ آکسیجن خارج کرتے ہیں اوریہ درخت ساحلی علاقوں کوناصرف سمندری کٹاؤ سے محفوظ رکھتے ہیں بلکہ آبی حیات کی افزائش کے لیے بھی اہمیت رکھتے ہیں۔

واضح رہے کہ 19 جولائی 2020 میں پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا تھا کہ سندھ میں تمر کے جنگلات 2008 سےتقریباً دوگنا ہوگئے ہیں۔

ٹوئٹر پر اپنے بیان میں بلاول کا کہنا تھا کہ صوبائی محکمہ جنگلی حیات اور محکمہ جنگلات کی ٹیم نے زبردست کام کیا ہے اور سندھ نے ایک دن میں زیادہ پودے لگانے کے 3 عالمی ریکارڈ اپنے نام کیے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وہ ذاتی حیثیت میں سندھ حکومت کے عالمی ریکارڈ بنانے والے ایک ایونٹ میں شریک بھی ہوچکے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp