کراچی کے ایکسپو سینٹر میں ایم کیو ایم پاکستان کی جانب سے منعقدہ یوتھ کنونشن میں بڑی تعداد میں نوجوانوں نے شرکت کی، میزبان سیاسی جماعت کے مطابق اس کنونشن کا مقصد اس ملک کے نوجوانوں کی عزت نفس بحال کرنا تھا۔
یوتھ کنونشن کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے رہنما ایم کیو ایم فاروق ستار کا کہنا تھا کہ یوتھ کنونشن کا انعقاد نوجوانوں کو بااختیار بنانے کا آغاز ہے، یہ شہر مرکز ہے اور نوجوان اس کا اثاثہ ہیں، اس شہر کے نوجوانوں کو اب اس ملک کے باہر نہیں بلکہ اس ملک میں نوکریاں دلوائیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: ایم کیو ایم پاکستان نے رابطہ کمیٹی کیوں تحلیل کی؟
فاروق ستار کا کہنا تھا کہ ہم نے بہت شہبازشریف، زرداری، فضل الرحمان، عمران خان، حافظ نعیم الرحمان، خالد مقبول، مصطفیٰ کمال اور فاروق ستار پیدا کیے، بس اب ہمیں بل گیٹس، ایلون مسک، اسٹیو جابس، جیف بیزوز پیدا کرنے ہیں۔
فاروق ستار کا کہنا تھا کہ ناممکن لفظ کو ڈکشنری سے نکالنا ہے، ہر بیٹا ٹام کروز اور بیٹی اس کا فیمیل ورژن ہے، کوئی چیز ناممکن نہیں ہے، انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ پے پیل سروس کو ملک میں آپریٹ کرنے کی اجازت دی جائے۔
مزید پڑھیں: مصطفیٰ کمال کی آڈیو لیک کے بعد ایم کیو ایم کے عزائم کیا ہیں؟
ایم کیو ایم کے رہنما مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ لیڈر کرپٹ یا بدکردارنہیں ہوسکتا، معاشرےمیں اتناجھوٹ ہے، صحیح لیڈرکی پہچان مشکل ہوگئی، لیڈر وہ ہوتا ہے جو اپنے پیچھے لوگوں کو چلانا چاہتا ہے۔
مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ کہ مایوسی کوایکسپوسینٹرمیں دفن کرکےجائیں گے، ایم کیوایم دنیابھرکےپاکستانیوں کے لیے 100 نئے آئیڈیاز دیکرروزگارمہیاکرےگی، ویب سائٹ پر 100 آسان کاروبارکی تفصیلات جاری کی گئی ہیں، کراچی کے نوجوان ایم کیوایم کے آئیڈیاز پڑھ کر چندہزار روپے خرچ کرکے آن لائن ہزاروں روپے روز کماسکتےہیں۔
مزید پڑھیں: ایم کیو ایم پاکستان اور پیپلز پارٹی کی نورا کشتی میں کراچی کے عوام کو کیا ملے گا؟
چیئرمین متحدہ قومی موومنٹ خالدمقبول نے یوتھ کنونشن سےخطاب میں کہا کہ ہم نے پاکستان کی قوم کا سب سے بڑا اثاثہ بنایا ہے، باہرجانےوالوں کانہیں یہاں موجود نوجوانوں کابرین ڈرین ہورہاہے، آج پاکستان ہرطرح کےمسائل میں گھراہواہے، وقت سب سے اہم ہے وقت کی ہمیشہ قدر کرو۔
خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ امید ہے تو صرف یہ کہ پاکستان نوجوانوں سے بھرا ہوا ہے، جنہوں نے پاکستان بنایاتھا وہ ہی پاکستان چلا بھی سکتےہیں، پڑوسی ملک اپنی آبادی کو اپنا سرمایہ بنا رہا ہے، اگر سازش نہ ہوئی تو کراچی میں مزید 13 یونیورسٹیاں قائم ہونے والی ہیں۔
مزید پڑھیں: ایم کیو ایم پاکستان کا کارکنوں کو اسلحے کے استعمال سے گریز کا حکم
’یہاں کے نوجوان ڈرین ہورہے ہیں اس لیے سب باہر جارہے ہیں، یہ کنونشن ان نوجوانوں کے لیے ہی رکھا گیا ہے، آئندہ دس سال کراچی اور اس کے عوام کے ہیں، نوجوان خود وقت پر سرمایہ کاری کریں۔‘
یوتھ کنونشن کا اختتامی حصہ میں میوزک کانسرٹ منعقد کیا گیا جبکہ مہمان شعرا تہذیب حافی اور علی زریون نے شرکا کو اپنی شاعری سے محظوظ کیا۔