اسلام آباد میں گاڑیوں کے ٹائر چوری ہونے کے واقعات: ’واہ کیا سیف سٹی ہے‘

پیر 29 جولائی 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

گاڑیوں اور موٹرسائیکل کی چوری کے بارے میں تو ہم نے بہت سنا ہے مگر اب گاڑیوں کے پارٹس کی چوریوں میں بھی خطرناک حد تک اضافہ ہوگیا ہے۔

مکمل گاڑی چوری کرنا قدرے مشکل ہوتا ہے تاہم ان گاڑیوں کے پارٹس کو مارکیٹ میں بہت آسانی سے فروخت کیا جاسکتا ہے اور اس کی قیمت بھی اچھی مل جاتی ہے اس لیے گاڑی چرانے کے رجحان میں کمی دیکھنے میں آرہی ہے مگر ان کا سامان کھول کر چند منٹوں میں غائب کرنے سے متعلق خبریں زیادہ عام ہورہی ہیں۔

اسلام آباد میں گاڑیوں کے ٹائر چوری کرنے والا گروہ متحرک ہے، آئے روز شہریوں کے گھروں اور دفاتر کے باہر سے کھڑی گاڑیوں کے ٹائر چوری ہونے لگے ہیں، ایسی ہی چند ویڈیوز سوشل میڈیا پر گردش کررہی ہیں جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ اسلام آباد کے معروف سیکٹرز بلیو ایریا اور جی ایٹ میں گاڑیوں کے ٹائر غائب کردیے گئے ہیں۔

چوری کی ان بڑھتی ہوئی وارداتوں پر شہریوں میں تشویش پائی جاتی ہے۔ صارفین ان ویڈیوز پر مختلف تبصرے کررہے ہیں۔ ایک صارف نے اسلام آباد کا موازنہ کراچی سے کرتے ہوئے طنزاً کہا کہ کراچی تو بلاوجہ بدنام ہے۔

ایک صارف کا کہنا ہے کہ گاڑی کا مالک چور کا شکریہ ادا کرے کہ وہ صرف ٹائر ہی اپنے ساتھ لے کر گئے ہیں ورنہ وہ پوری گاڑی بھی لے کر جاسکتے تھے۔

محمد خان لکھتے ہیں کہ یہ سیف سٹی ہے اور یہاں پر جگہ جگہ سی سی ٹی وی کیمرے لگے ہوئے ہیں پھر بھی چوری کی وارداتیں عام ہورہی ہیں۔

ایک ایکس صارف کا کہنا تھا کہ اگر یہ پارکنگ ایریا ہے تو گاڑی کے ٹائر چوری ہونے کے ذمہ داران مالکان ہوں گے ورنہ یہ عوامی جگہ ہے اور کار ڈیلرز نے اس جگہ پر قبضہ کر رکھا ہے اس لیے کسی نے انہیں سبق سکھایا ہوگا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp