گاڑیوں اور موٹرسائیکل کی چوری کے بارے میں تو ہم نے بہت سنا ہے مگر اب گاڑیوں کے پارٹس کی چوریوں میں بھی خطرناک حد تک اضافہ ہوگیا ہے۔
مکمل گاڑی چوری کرنا قدرے مشکل ہوتا ہے تاہم ان گاڑیوں کے پارٹس کو مارکیٹ میں بہت آسانی سے فروخت کیا جاسکتا ہے اور اس کی قیمت بھی اچھی مل جاتی ہے اس لیے گاڑی چرانے کے رجحان میں کمی دیکھنے میں آرہی ہے مگر ان کا سامان کھول کر چند منٹوں میں غائب کرنے سے متعلق خبریں زیادہ عام ہورہی ہیں۔
اسلام آباد میں گاڑیوں کے ٹائر چوری کرنے والا گروہ متحرک ہے، آئے روز شہریوں کے گھروں اور دفاتر کے باہر سے کھڑی گاڑیوں کے ٹائر چوری ہونے لگے ہیں، ایسی ہی چند ویڈیوز سوشل میڈیا پر گردش کررہی ہیں جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ اسلام آباد کے معروف سیکٹرز بلیو ایریا اور جی ایٹ میں گاڑیوں کے ٹائر غائب کردیے گئے ہیں۔
Situation in sector G-8, #Islamabad https://t.co/iSm754IhN0 pic.twitter.com/Rh3qIfPnF8
— Islamabadies (@Islamabadies) July 28, 2024
چوری کی ان بڑھتی ہوئی وارداتوں پر شہریوں میں تشویش پائی جاتی ہے۔ صارفین ان ویڈیوز پر مختلف تبصرے کررہے ہیں۔ ایک صارف نے اسلام آباد کا موازنہ کراچی سے کرتے ہوئے طنزاً کہا کہ کراچی تو بلاوجہ بدنام ہے۔
Karachi bila waja badnam hai 😂😂 https://t.co/YmLKN9QmIZ
— Adnan Alam (@AdnanAlams) July 28, 2024
ایک صارف کا کہنا ہے کہ گاڑی کا مالک چور کا شکریہ ادا کرے کہ وہ صرف ٹائر ہی اپنے ساتھ لے کر گئے ہیں ورنہ وہ پوری گاڑی بھی لے کر جاسکتے تھے۔
The thief can take the car.
The owner should thanks to thief, they took only rims along with tire.
However now a days all the police are working only for their masters or army only. Not for #Pakistan https://t.co/rJwYt8UqJ9— PakistanFirst (@saeed69sa) July 29, 2024
محمد خان لکھتے ہیں کہ یہ سیف سٹی ہے اور یہاں پر جگہ جگہ سی سی ٹی وی کیمرے لگے ہوئے ہیں پھر بھی چوری کی وارداتیں عام ہورہی ہیں۔
واہ واہ، کیا سیف سٹی ہے اور سی سی کیمرہ ہر جگہ لگے ہوۓ ہیں اس پر یہ عالم!
— Muhammad Khan (@Muhamma35138958) July 28, 2024
ایک ایکس صارف کا کہنا تھا کہ اگر یہ پارکنگ ایریا ہے تو گاڑی کے ٹائر چوری ہونے کے ذمہ داران مالکان ہوں گے ورنہ یہ عوامی جگہ ہے اور کار ڈیلرز نے اس جگہ پر قبضہ کر رکھا ہے اس لیے کسی نے انہیں سبق سکھایا ہوگا۔
If this is a parking lot then the owners should be responsible. Otherwise it is public space and these car dealers have encroached it. Someone might have taught them a lesson
— Speen Bhai (@Speenbhai) July 29, 2024