وزیر اطلاعات عطا تارڑ کہتے ہیں کہ چیف جسٹس کے خلاف مہم چلائی جارہی ہے، قتل کے فتوے جاری کیے جارہے ہیں، ان لوگوں کو سر قلم کرنے کے اعلانات کا اختیار کس نے دے دیا ہے، وضاحت کے بعد بھی اس طرح کے اعلانات کرنے کی کیا گنجائش ہے؟ آپ کو کسی کے عقیدے پر سوالات اٹھانے کا اختیارکس نے دیا ہے؟
اسلام آباد میں رہنما مسلم لیگ ن حنیف عباسی کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے کہا کہ ہم نفرت پھیلانے والوں کے راستے کی دیوار بنیں گے، ایسے فتوے جاری کرنے کے پیچھے سیاسی مقاصد ہیں، چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے والد قائداعظم محمد علی جناح کے ساتھی تھے، جو فتویٰ جاری کیا گیا ہے اس کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں: چیف جسٹس کو دھمکی دینا غداری قرار، حکومت کا ایکشن لینے کا فیصلہ
عطا تارڑ نے کہا کہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے والد نے مسلمانوں کے لیے کردار ادا کیا، سر قلم کرنے اعلانات کرنے کا اختیار کس نے دے دیا، کیا آپ دین اسلام کو سمجھتے ہیں کہ ایسے فتوے جاری کریں، سپریم کورٹ کا فیصلہ بھی اردو میں جاری کیا گیا تاکہ عوام اس کو سمجھ سکیں، سپریم کورٹ نے واضح الفاظ میں تردید اور وضاحت دی، آپ کونسی دینی یونیورسٹی اور مدرسے سے فارغ ہیں جو ایسے فتوے دے رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بغیر تحقیق اور وضاحت دیکھے قانون کو ہاتھ میں لیا گیا ہے، قانون کو کوئی اپنے ہاتھ میں نہیں لے سکتا، قانون نافذ کرنا ریاست کی ذمہ داری ہے، آپ کو کسی کے عقیدے پر سوالات اٹھانے کا حق کس نے دیا ہے؟ ایف آئی آر درج کرلی گئی ہے جس میں دہشتگردی کی دفعات شامل ہیں۔
’یہ لوگ غزہ پرکیوں بات نہیں کرتے جو ایسے فتوے جاری کررہے ہیں، اسرائیل فلسطینیوں کی نسل کشی کررہا ہے، غزہ کا درد کسی کو محسوس نہیں ہوتا، غزہ پرواحد مسلم لیگ ن نے سب سے زیادہ آواز اٹھائی ہے‘۔
یہ بھی پڑھیں: چیف جسٹس کیخلاف قتل کی دھمکی؛ انسداد دہشتگردی ایکٹ کے تحت ٹی ایل پی رہنما کیخلاف مقدمہ درج
رہنما مسلم لیگ ن حنیف عباسی نے کہا کہ جب نبیﷺ کی حرمت کی بات آئے تو نوجوان کٹ مرے، پاکستان میں انارکی پھیلانے کی اجازت کسی کو نہیں دی جائے گی، حکومت گرانے کے لیے جو جو آلہ کار بنے آخر میں وہ ہی گلے پڑے، جس شخص نے فتویٰ دیا ہے اس کو کوئی حق حاصل نہیں ہے، رٹ نافذ کرنے والے ادارے ایسے لوگوں کو جلد گرفتار اور کیفر کردار تک پہنچائیں۔
حنیف عباسی نے کہا کہ سپریم کورٹ نے اردو میں پریس ریلیز جاری کی، علمائے کرام نے بھی اسے پڑھا، ہر اس شخص کے ساتھ کھڑے ہوں گے جس کے ساتھ ظلم اور زیادتی ہوگی۔