خارجی نور ولی محسود اور احمد حسین عرف غٹ حاجی کی لیک خفیہ کال کے خلاف قانونی کارروائی اگلے مرحلے میں داخل ہو چکی ہے۔ خارجی نور ولی محسود اور غٹ حاجی کے خلاف تھانہ سی ٹی ڈی ضلع شمالی وزیرستان میں انسدادِ دہشتگردی کی دفعہ 324، 427-3/4EXP-7ATA-148،149 کے تحت ایف آئی آر درج کر لی گئی ہے۔
ضلع ڈیرہ اسماعیل خان کے علاقے کِری شموزئی میں دیہی ہیلتھ سنٹر پر خواج کے حملوں کے خلاف انسدادِ دہشتگردی ایکٹ کے تحت تھانہ سی ٹی ڈی ڈیرہ اسماعیل خان میں دفعہ302،324،353،427،342-3/4ESA-1 اور7ATA-436،120B،109تعزیرات پاکستان کے تحت ایف آئی آر کا اندراج کردیا گیا ہے
حال ہی میں خارجی نور ولی محسود اور احمد حسین عرف غٹ حاجی کی خفیہ کال منظر عام پر آئی تھی۔ اس خفیہ کال میں خارجی نور ولی محسود احمد حسین عرف غٹ حاجی کو پاکستان میں سرکاری املاک خصوصاً سکول اور اسپتالوں کو نشانہ بنانے کے حوالے سے ہدایات دے رہا تھا۔
مزید پڑھیں:پاکستان میں دہشتگردی، کالعدم ٹی ٹی پی کے سربراہ نور ولی محسود کی خفیہ کال پکڑی گئی
اس کال کے تناظر میں خوارج نے ڈیرہ اسماعیل خان کے علاقے کِری شموزئی میں واقع دیہی ہیلتھ سینٹر، میر علی میں گرلز سکول اور ٹانک میں ضعیف استاد کی ٹارگٹ کلنگ جیسے دہشتگردانہ حملے کیے۔ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے فوری ایکشن لیتے ہوئے خفیہ کال کا فرانزک ٹیسٹ کروایا جو مثبت ثابت ہوا۔
قانون نافذ کرنے والے اداروں کا کہنا ہے کہ دہشتگردی کے ان حملوں میں ملوث فتنہ الخوارج کے دہشتگردوں کو کسی صورت معاف نہیں کیا جائے گا۔ فتنہ الخوارج کو نام نہاد شریعت کے لبادے میں چھپ کر مکروہ حرکات اور معصوم عوام کا خون بہانے کی اجازت ہر گز نہیں دی جائے گی۔