چیف جسٹس سے متعلق فتویٰ قابل مذمت، کسی کو قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جائے گی، وزیر قانون

پیر 29 جولائی 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ چیف جسٹس پاکستان سے متعلق فتویٰ قابل مذمت ہے، کسی کو قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

اسلام آباد میں ایک تقریب کے دوران گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ دہشتگردی اور عدم برداشت کے رویے نے معاشرے کو تباہ کیا، ریاست کسی کو اس بات کی اجازت نہیں دے گی کہ جو منہ میں آئے بول دے۔

یہ بھی پڑھیں چیف جسٹس کو قتل کی دھمکی دینے پر تحریک لبیک پاکستان کے نائب امیر ظہیرالحسن شاہ گرفتار

اعظم نذیر تارڑ نے کہاکہ چیف جسٹس کو دھمکی دینے کے معاملے پر مقدمہ درج ہوچکا، اور گرفتاریاں بھی ہوں گی۔

انہوں نے کہاکہ عدم برداشت کے رویوں نے ہمارے معاشرے کو بہت نقصان پہنچایا ہے، ایک گروہ نے اپنا قانون مسلط کرنے کی کوشش کی جو قابل مذمت ہے۔

وزیر قانون نے کہاکہ فتوے جاری کرنے اور ریاست کے اندر ریاست بنانے کے رویے کی مذمت کرنی چاہیے، پاکستان میں کوئی شخص بھی خود کو غیرمحفوظ نہ سمجھے۔

واضح رہے کہ مذہبی تنظیم تحریک لبیک پاکستان کے نائب امیر ظہیرالحسن شاہ نے ایک عدالتی فیصلے کی وجہ سے چیف جسٹس پاکستان کو قتل کی دھمکی دی تھی جس پر آج انہیں گرفتار کرلیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں چیف جسٹس کو دھمکی دینا غداری قرار، حکومت کا ایکشن لینے کا فیصلہ

اس سے قبل وزیر دفاع خواجہ آصف اور وزیر ترقی و منصوبہ بندی احسن اقبال نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ چیف جسٹس کو دھمکی دینا آئین پاکستان سے کھلی بغاوت ہے، ریاست قتل کے فتوے برداشت نہیں کرے گی اور ایسے لوگوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp