اسلام آباد کے جوڈیشل مجسٹریٹ نے 2 سال قبل گاڑی کی ٹکر سے 2 نوجوانوں کی ہلاکت کے کیس میں سپریم کورٹ کے جج جسٹس شہزاد ملک کی بیٹی کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیے۔
اسلام آباد ڈسٹرکٹ کورٹ میں 2 سال قبل گاڑی کی ٹکر سے مرنے والے شکیل تنولی کیس میں اہم پیشرفت سامنے آئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں جج کی بیٹی کے ہاتھوں قتل ہونے والے شکیل تنولی کے اہل خانہ کا انصاف کا مطالبہ
جوڈیشل مجسٹریٹ صہیب بلال رانجھا کی عدالت نے جسٹس شہزاد کی بیٹی شانزے ملک کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے۔
واضح رہے کہ 8 جون 2022 کو تھانہ کھنہ اسلام آباد کی حدود میں لاہور ہائیکورٹ کی سرکاری گاڑی کی ٹکر سے 2 افراد کی موت واقع ہوگئی تھی، جبکہ خاتون ڈرائیور گاڑی موقع پر چھوڑ کر فرار ہوگئی تھی۔
جسٹس شہزاد ملک نے جون میں سپریم کورٹ کے جج کی حیثیت سے حلف اٹھایا ہے، تاہم انہوں نے چیف جسٹس کو آگاہ کیا ہے کہ کہ وہ شکیل تنولی کیس کا فیصلہ آنے تک کیسز نہیں سنیں گے۔
یہ بھی پڑھیں داماد اور بیوی کو قتل کرکے تیزابی نالے میں پھینکنے والے قاتل گرفتار
انہوں نے کہا تھا کہ میری بیٹی عاقل اور بالغ ہے، اسے کہوں گا کہ قانون کا سامنا کرے۔