پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رکن قومی اسمبلی شیر افضل مروت نے پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں کھل کر گلے شکوے کرتے ہوئے تحفظات کا اظہار کردیا۔
شیر افضل مروت نے کہاکہ میری کوئی غلطی نہیں تھی لیکن پھر بھی پارٹی رکنیت معطل کی گئی، میرے گلے شکوے عمران خان سے ہیں جو پارٹی قیادت تک پہنچا دیے۔
یہ بھی پڑھیں عمران خان جیل سے باہر نہیں آنا چاہتے اس لیے جلسوں کی اجازت نہیں دے رہے، شیر افضل مروت پارٹی قائد کے خلاف پھٹ پڑے
انہوں نے کہاکہ پارلیمانی پارٹی میں مجھے بھوک ہڑتالی کیمپ میں بیٹھنے کی درخواست کی گئی، یہ تکبر ہوگا اگر میں بھوک ہڑتالی کیمپ میں شرکت نہ کروں۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہاکہ حامد خان سمیت جو بھی مجھ پر تنقید کرے گا اس کو تسلی بخش جواب ملے گا، میرے خلاف بیانات میڈیا کی زینت بننے کے لیے دیے جارہے ہیں۔
کیا عمران خان سے ملاقات کے لیے اڈیالہ جیل جائیں گے؟ صحافی کی جانب سے پوچھے گئے اس سوال کے جواب میں شیر افضل مروت نے کہاکہ یہ سوال مشکل ہے کیونکہ وہ اور میں دونوں خان ہیں۔
یہ بھی پڑھیں شیر افضل مروت کی بنیادی رکنیت معطل، ڈسپلن کی خلاف ورزی پر انکوائری کمیٹی تشکیل
انہوں نے کہاکہ 5 اگست کے جلسے کے حوالے سے پارٹی کو اپنی خدمات پیش کردی ہیں، جو بھی ذمہ داری ملے گی عمران خان کے لیے احسن طریقے سے انجام دوں گا۔
واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف نے پارٹی ڈسپلن کی خلاف ورزی پر شیر افضل مروت کی پارٹی رکنیت معطل کردی تھی، جس کے بعد وہ پارٹی کے معاملات سے مکمل لاتعلق ہیں۔