اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی سینٹرل سیکریٹریٹ کو فوری ڈی سیل کرنے کا حکم دے دیا۔
ہائیکورٹ کی جج جسٹس ثمن رفعت امتیاز نے محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے کہا ہے کہ پی ٹی آئی بلڈنگ میں آگ سے بچاؤ کے حفاظتی انتظامات یقینی بنائے۔
یہ بھی پڑھیں پی ٹی آئی سیکریٹریٹ پر چھاپے کے دوران گرفتاریاں، اسلام آباد ہائیکورٹ نے اہم سوالات اٹھا دیے
قبل ازیں دوران سماعت جسٹس ثمن رفعت امتیاز نے میٹرو پولیٹن کارپوریشن کے وکیل سے سوال کیا کہ کیا دفتر سیل کرنے سے قبل کوئی نوٹس جاری کیا گیا تھا۔
جس کے جواب میں وکیل نے 2017 اور 2018 کے پبلک نوٹسز عدالت میں پیش کیے۔
جسٹس ثمن رفعت نے ریمارکس دیے کہ یہ کوئی اتنا بڑا مسئلہ نہیں، ایسے ایک سیاسی جماعت کے دفتر کو سیل نہیں رکھا جاسکتا۔ یہ معاملہ آپس میں بیٹھ کر حل ہوسکتا ہے۔
وکیل میٹروپولیٹن کارپوریشن نے دلائل دیے کہ اگر مطلوبہ حفاظتی اقدامات کردیے جائیں تو ہم دفتر ڈی سیل کردیں گے۔
یہ بھی پڑھیں اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی کا مرکزی دفتر ڈی سیل کرنے کا حکم دیدیا
پی ٹی آئی نے وکیل لطیف کھوسہ نے کہاکہ یہ حفاظتی اقدامات 15 روز میں کرلیں گے، عدالت دفتر ڈی سیل کرنے کا حکم دے۔