فرانس میں جاری پیرس اولمپکس 2024 زور و شور سے جاری ہے، مختلف مقابلوں میں ایتھلیٹس اپنی کارکردگی پر میڈلز حاصل کررہے ہیں، لیکن اس دوران برازیل کی ایک تیراک کو مقابلوں کی دوڑ سے باہر کردیا گیا ہے، جس کے بعد انہوں نے اپنے ملک میں اولمپک کمیٹی پر ہراساں کیے جانے کی شکایات کو نظر انداز کرنے کا الزام لگایا۔
برازیل کی تیراک اینا کیرولینا نے 2024 کے پیرس اولمپکس سے باہر ہونے کے بعد ایک چونکا دینے والا انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ وطن واپس آنے سے پہلے فرانسیسی دارالحکومت کے اولمپک ولیج میں ان کو ہراساں کیا گیا، اور جب انہوں نے شکایت کی تو ان کی ملک کی کمیٹی نے اس بات کو نظر انداز کردیا۔
مزید پڑھیں: پیرس اولمپکس میں شریک فلسطینی باکسر وسیم ابوسال کو کن مشکلات کا سامنا ہے؟
برازیل کی اولمپک کمیٹی نے 22 سالہ اینا کیرولینا کو اس وقت ملک واپس کرنے کا فیصلہ کیا جب تیراک نے سوشل میڈیا پر اپنے دوست گیبریل سانتوس کے ساتھ رات باہر گزاری، اور پیرس کے ماحول سے لطف اندوز ہونے والی تصاویر پوسٹ کیں۔
برازیل کی تیراکی ٹیم کے صدر گستاو اوٹسوکا نے کہا کہ ہم پیرس میں 200 ملین برازیلیوں کے لیے کھیلنے کے لیے آئے ہیں جو ٹیکس ادا کرتے ہیں، ہم یہاں اس لیے نہیں آئے ہیں کہ ہم تفریح کریں اور چھٹیاں گزاریں۔
خیال رہے برازیلین تیراک نے اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر پوسٹ کی، اور ایک ویڈیو کلپ میں روتی ہوئی دکھائی دیں، اور برازیل کی اولمپک کمیٹی پر سخت برہمی کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ جب وہ پرتگال میں برازیل کے لیے اپنی پرواز کا انتظار کر رہی تھیں تو اولمپک کمیٹی نے ہراساں کیے جانے کی شکایات کو نظر انداز کیا۔
یہ بھی پڑھیں: کیا بل گیٹس کے داماد نے مصر کے خرچے پر پیرس اولمپکس میں حصہ لیا؟
انہوں نے کہا کہ ان کو اولمپک ولیج سے اپنی چیزیں لینے کا موقع بھی نہیں دیا گیا اور چھوٹے کپڑے یعنی شارٹس پہنے ایئرپورٹ جانے پر مجبور تھی۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ وہ بے قصور ہیں اور فیڈریشن کے خلاف ہراساں کرنے کی شکایت درج کرا دی ہے۔