امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ ہم اپنے مطالبات پر قائم ہیں، مطالبات کے پورے ہونے تک دھرنا جاری رہے گا، وزیراعظم اور وزرا 1300 سی سی والی گاڑی استعمال کریں تو اس میں کیا پریشانی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: حکومتی آئی پی پیز کیپیسٹی چارجز چھوڑیں تو چین بھی مان جائے گا، حافظ نعیم الرحمان
راولپنڈی، لیاقت باغ میں دھرنے کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے امیرجماعت اسلامی نے کہا کہ وہ اپنے مطالبات پر قائم ہیں، حکومت کو اس حوالے سے قدم اٹھانا ہوگا، حکومتی مذاکراتی ٹیم سے آج 3 بجلے ملاقات ہوگی، ہم ملک کے 25 کروڑ عوام کا مقدمہ لڑ رہے ہیں۔
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ حکومت ہوش کے ناخن لے، یہ میرا مسئلہ یا کسی پارٹی کا مسئلہ نہیں ہے، حکومت لوگوں کو ان کا حق دے، اپنی گاڑیاں چھوٹی کرے، 1300 سی سی پر وزیراعظم آجائیں، ان کو اس میں کیا تکلیف ہے۔
یہ بھی پڑھیں: حکمرانوں کی نااہلی کا عذاب قوم بھگت رہی ہے، دھرنے کے آئندہ فیز میں اہم شاہراہوں پر بیٹھیں گے، حافظ نعیم الرحمان
انہوں نے کہا کہ اگر بیوروکریسی، تمام وزرا اور دیگر لوگ جو سرکاری گاڑیاں استعمال کرتے ہیں، اگر 1300 سی سی یا اس سے نیچے کی گاڑیاں استعمال کریں تو اس میں پریشانی کیا ہے، یہ سادہ سا مطالبہ ہے، جو حکومت کو ماننا ہی ماننا پڑے گا، اگر نہیں مانے گی تو دھرنا جاری رہے گا۔
’قتل کے فتووں کی حمایت نہیں کرسکتے‘
امیرجماعت اسلامی نے کہا کہ ختم نبوت کے کیس میں سقم موجود ہے جو ختم نبوت کی روح کے خلاف ہے، احمدیوں کو کسی بھی صورت میں آزادی نہیں دی جاسکتی کہ وہ چھپ کر یا مسلمان بن کر مسجد میں نماز پڑھنے کی کوشش کریں، وہ اپنے آپ کو اقلیت ڈکلیئر کریں تو اقلیتوں کی عبادت گاہ کے لیے آئین پاکستان کچھ نہیں کہتا اور اسلام بھی کچھ نہیں کہتا۔
’سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کو بھی یہ حق حاصل نہیں ہے کہ وہ ماورائے آئین کوئی فیصلہ دیں، سپریم کورٹ کے فیصلے میں ختم نبوت کے عقیدے اور آئین کے تحت وضاحت صحیح ہے، لیکن اس میں سقم موجود ہے جس کو دور کیا جانا چاہیے۔‘
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ پاکستان ایک آئین و قانون کے تحت چلنے والا ملک ہے۔ ’قتل کے فتوے لگانا، اس کی ہم حمایت نہیں کرسکتے۔‘
’اسماعیل ہنیہ کی شہادت سے فلسطینیوں کی جہدوجہد آزادی کی تحریک زور پکڑے گی‘
حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کی ایران میں اسرائیلی حملے میں شہادت پر بات کرتے ہوئے امیرجماعت اسلامی نے کہا کہ اسماعیل ہنیہ اسرائیلی جارحیت کے خلاف وہ مزاحمتی کردار ہے جس نے فلسطینی عوام کی آزادی کے لیے اپنے 3 بیٹے قربان کردیے، اپنے بہن بھائی اور نواسے کھو دیے، ان کے خاندان کے 70 شہدا ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آج بزدل دشمن نے اسماعیل ہنیہ کو نشانہ بنایا ہے۔’میں پوری امت، پوری پاکستانی قوم اور جماعت اسلامی کی طرف سے فلسطینی عوام سے اظہار تعزیت کرتا ہوں، ان کی شہادت سے فلسطین کی جہدوجہد آزادی کی تحریک مزید زور پکڑے گی، کیوں کہ انسانی تاریخ ہے کہ حق کے لیے کھڑے افراد کا اس طرح کی بذدلانہ کارروائیوں سے راستہ روکا نہیں جاسکتا۔‘