اسماعیل ہنیہ کی موت ایرانی پاسداران انقلاب کے گیسٹ ہاؤس پر میزائل داغنے سے ہوئی، اسرائیلی میڈیا کا دعویٰ

بدھ 31 جولائی 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

اسرائیلی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ حماس کے اعلیٰ رہنما اسماعیل ہنیہ کو ایران کے پاسداران انقلاب کے گیسٹ ہاؤس میں دوسرے ملک سے اڑائے گئے میزائل کے ذریعے نشانہ بنایا گیا، جس میں حماس کے رہنما اور ان کا محافظ شہید ہوگیا۔

اسرائیلی میڈیا کا کہنا ہے کہ حملہ اسرائیلی وقت کے مطابق رات تقریباً 2 بجے تہران کے قلب میں ایک میزائل فائرکرکے کیا گیا، اور اس مقام کو نشانہ بنایا گیا جس میں اسماعیل ہنیہ اپنے محافظ کے ساتھ موجود تھے۔

مزید پڑھیں: اسماعیل ہنیہ کے قتل کا بدلہ ایران پر فرض ہے، آیت اللہ خامنہ ای

اسرائیلی میڈیا نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ اسماعیل ہنیہ جس عمارت میں مقیم تھے وہ ایرانی پاسداران انقلاب کے گیسٹ ہاؤس کے طور پر استعمال ہوتی ہے، جو ایران کے شمال میں واقع ہے۔

خیال رہے یہ سب دعوے اسرائیلی میڈیا کی جانب سے کیے گئے ہیں، جبکہ اسرائیلی فوج نے رد عمل دینے سے انکار کیا، اور میڈیا کے سوالوں کے جواب میں کہا کہ وہ ضروری نہیں سمجھتے میڈیا کی ہر بات کا جواب دیا جائے۔

واضح رہے اس معاملے پر اب تک اسرائیل اور امریکا کی جانب سے کوئی واضح موقف سامنے نہیں آسکا ہے، ترجمان وائٹ ہاؤس نے بھی فوری طور پر کسی بھی قسم کا تبصرہ کرنے سے گریز کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: اسماعیل ہنیہ کون تھے اور اسرائیل کے لیے خوف کی علامت کیوں سمجھے جاتے تھے؟

دوسری جانب ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کی شہادت پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کے قتل کا بدلہ لینا ایران پر فرض ہے۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اسرائیل نے اپنی سخت سزا کے لیے وجوہات فراہم کردی ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp