نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ ملک سے منفی رویے کو ختم کرنا ہوگا، مایوسی پھیلانے والے سن لیں کہ پاکستان کو کچھ نہیں ہوگا، پاکستان کبھی ڈیفالٹ نہیں ہوگا۔
اسلام آباد میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملک کے اندر اور باہر کچھ عناصر پاکستان کو ڈیفالٹ کرانا چاہتے تھے، میرا ایک ہی ایجنڈا تھا کہ ملک کو کسی صورت ڈیفالٹ نہیں کرنا۔
یہ بھی پڑھیں: ایس آئی ایف سی نے ملکی معیشت کو کیا دیا اور مستقبل میں کیا امکانات ہیں؟
انہوں نے کہا کہ میں نے 15 ماہ پاکستان کی معاشی جنگ لڑی، اگر پاکستان پر 130 ارب ڈالر کا غیرملکی قرضہ ہے تو پریشان نہ ہوں، ملکی معیشت میں بہت صلاحیت ہے۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ پچھلے 2 سال میں اربوں ڈالر کی غیرملکی سرمایہ کاری چلی گئی، پی ڈی ایم حکومت کا ایک ہی ایجنڈا تھا کہ پاکستان کو دیوالیہ ہونے سے بچایا جائے، اس کے لیے پی ڈی ایم حکومت نے ایک نکاتی ایجنڈے پر کام کیا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان ترقی کی راہ پر گامزن ہے، محدود وسائل کے باوجود ترقیاتی منصوبوں پر کام ہورہا ہے، پاکستان کو ہر قسم کے چینلجز کا سامنا ہے، معاشی ترقی کے لیے اصلاحات وقت کا تقاضا ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: شرح سود میں ایک فیصد کمی سے پاکستان کے کُل قرضوں میں کتنی کمی ہوگی؟
اسحاق ڈار نے کہا کہ کہا کہ ترقی کے لیے ایکسپورٹ کو بڑھانا ایک چیلنج ہے، وزیراعظم شہباز شریف کی پوری توجہ غیرملکی سرمایہ کاری بڑھانے پر ہے، برآمدات کو بڑھانا حکومت کا ایجنڈا ہے۔
نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ نے کہا کہ حکومت کی توجہ اسٹرکچرل ریفارمز، دوطرفہ تجارت اور فارن ڈائریکٹ انویسٹمنٹ پر ہے، ملک میں مہنگائی کی شرح 30 فیصد سے کم ہوکر 10 فیصد پر آگئی ہے ۔
انہوں نے کہا کہ دنیا میں معاشی سفارتکاری ہے، مجھے جب بھی موقع ملا معیشت کی بہتری کے لیے کام کیا، 2016 میں تینوں اسٹاک مارکیٹس کا انضمام کیا گیا، اسٹاک مارکیٹ کے انضمام کے لیے بہت محنت کی۔