دفتر خارجہ نے واضح کیا ہے کہ خلیجی ممالک میں پاکستانیوں کی اکثریت وہاں کے قانون کا احترام کرتی ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ نے ہفتہ وار بریفنگ کے دوران ایک سوال کے جواب میں کہا کہ خلیجی ممالک میں پاکستانی ورکرز کے بارے میں جو بیان آیا ہے اس کے لیے وزارت سمندر پار پاکستانی جواب دے سکتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کویت نے ویزا حد کیخلاف ورزی کرنے والوں کو ملک بدر کرنا شروع کردیا
ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا کہ پاکستانی ان ملکوں کی ترقی کے لیے کام کر رہے ہیں، چند لوگ جرائم میں ملوث ہوتے ہیں، زیادہ تر پاکستانی وہاں کے قانون کا احترام کرتے ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز کراچی میں متحدہ عرب امارات کے قونصل جنرل بخیت عتیق الرومیتی نے کہا تھا کہ متحدہ عرب امارات نے خلیجی ممالک سے پاکستان کے خلاف پروپیگنڈا کرنے والے پاکستانیوں کے خلاف سخت کارروائی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کیا یو اے ای نے پاکستانیوں کے لیے ویزوں پر پابندی عائد کردی؟
’یو اے ای یا خلیجی ممالک میں رہتے ہوئے ہوشیار رہیں‘
بخیت عتیق الرومیتی نے پاکستانیوں کو خبردار کیا کہ وہ یو اے ای یا خلیجی ممالک میں رہتے ہوئے ہوشیار رہیں، کسی کے بہکاوے میں نہ آئیں اور سوشل میڈیا پر اپنے ملک کے خلاف کوئی پروپیگنڈا نہ کریں، نہ ہی کسی منفی پروپیگنڈے کو اپنے پیجز پر شیئر کریں اگر وہ ایسا کرتے ہیں تو ان کے خلاف قوانین کے مطابق سخت کارروائی کی جائے گی، ایسا کرنے والوں پر یو اے ای کے ویزے پر پابندی بھی لگ سکتی ہے۔
یو اے ای میں پاکستان کے خلاف پروپیگنڈا کرنے پر کئی افراد کو 14 سے 15 سال قید کی سزا
انہوں نے کہا تھا کہ پاکستان میں ایسے پروپیگنڈے میں ملوث شہریوں کو بھی ویزوں کے حصول میں چھان بین کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یو اے ای کے مکین یا وزٹ پر گئے پاکستانیوں کی جانب سے سوشل میڈیا پر پاکستان کے خلاف منفی پروپیگنڈا دیکھنے میں آیا جس پر ان میں سے بڑی تعداد کو گرفتار کیا گیا اور کئی کو 14 سے 15 سال کی سزائیں ہوئیں۔
’متحدہ عرب امارات کی حکومت کتنے پاکستانیوں کو ڈیپورٹ کرسکتی ہے؟معلوم نہیں‘
ایک سوال کے جواب میں ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ متحدہ عرب امارات کی حکومت کتنے پاکستانیوں کو ڈیپورٹ کر سکتی ہے مجھے معلوم نہیں، اس کے لئے آپ متحدہ عرب امارات کی حکومت سے رابطہ کر سکتے ہیں، پاکستان نے ہمیشہ اپنے شہریوں پر زور دیا ہے کہ وہ ان ملکوں کے قوانین کی پاسداری کریں۔