ہر مسئلے کا حل احتجاج نہیں، حکومت کا ترجیحی ایجنڈا معاشی اصلاحات ہیں، وزیراطلاعات عطا اللہ تارڑ

جمعرات 1 اگست 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا تارڑ نے کہا ہے کہ حکومت کا ترجیحی ایجنڈا معاشی اصلاحات ہیں، ہر مسئلے کا حل احتجاج نہیں، حکومت معاشی ایجنڈے پر کام کررہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:نفرت پھیلانے والوں کے راستے کی دیوار بنیں گے، وزیر اطلاعات عطا تارڑ

اسلام آباد میں ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما مصطفیٰ کمال کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے عطا تارڑ نے کہا کہ ایم کیو ایم کے وفد نے وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات کی، ملاقات کے دوران بات چیت میں بجلی کے معاملات زیر غور آئے۔

عطا اللہ تارڑ نے کہا کہ ملک میں 18,18 گھنٹے لوڈ شیڈنگ ہوتی تھی، 2013 میں ہماری حکومت آئی تو ملک سے لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ کیا گیا، وفاقی اور پنجاب حکومت نے بجلی کے سستے ترین 2 پلانٹس لگائے تھے، وہ اس وقت دنیا کے سب سے سستے ترین پاور پلانٹس تھے۔

یہ بھی پڑھیں:پی ٹی آئی پر پابندی کے معاملے پر حکومتی اتحادی جماعتیں آن بورڈ ہیں، وزیر اطلاعات عطا تارڑ

انہوں نے کہا کہ بجلی بلوں کا معاملہ ہر پاکستانی کا معاملہ ہے، وزیراعظم شہباز شریف معاشی اصلاحات کے ایجنڈے پر کاربند ہیں، وزیراعظم نے آتے ہی بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی نجکاری کا اعلان کیا تھا، جس کے بعد قانون میں ترمیم کی گئی اور اس ترمیم کے بعد ڈسکوز کی نجکاری کا عمل جاری ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ کئی دہائیوں کی داستان ہے کہ ڈسکوز کے اندر کرپشن رس بس گئی ہے، اس لیے فیصلہ کیا گیا تھا کہ ڈسکوز کو کرپشن سے پاک کیا جائے گا اور اس میں پرائیویٹ سیکٹرز کے لوگ لائے جائیں گے جو اس کو چلا سکیں۔

یہ بھی پڑھیں:سندھ میں 15 سال سے کرپٹ ترین دور چل رہا ہے، مصطفیٰ کمال

وفاقی وزیر نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے 200 یونٹس تک بجلی استعمال کرنے والے صارفین کے لیے 50 ارب کی سبسڈی دی ہے، اس میں پروٹیکٹڈ اور نان پروٹیکٹڈ صارفین شامل ہیں، ان صارفین کو جون، جولائی اور اگست کے بلوں میں رعایت دی جارہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نے 200 یونٹ بجلی استعمال کرنے والے صارفین کو ریلیف دیا گیا، اوور بلنگ اور بجلی چوری روکنے کے لیے اقدامات پر گہری نظر ہے، کل بل جمع کرانے کی آخری تاریخ میں 10 روز کی توسیع کی گئی تاکہ اوور بلنگ اور مزید ریلیف دینے کے حوالے سے معاملات کو دیکھا جا سکے۔

وزیراطلاعات نے کہا کہ آئی پی پیز کا مسئلہ سیاسی نہیں ہے، آئی پی پیز کا مسئلہ سیاسی نہیں ہے، یہ مسئلہ بہت پہلے شروع ہوا، 90 میں آئی پی پیز لگے، 2000 میں لگے، اس کے بعد بھی لگے، ہر دور میں لگے۔

’معاشی اصلاحات کے تحت اقدامات کیے گئے ہیں، چاہے بجلی کی چوری روکنی ہو، چاہے ڈسکوز کو پرائیویٹائز کرنا ہو، اس کے لیے کمیٹیاں کام کررہی ہیں، آئی پی پیز کی ریویو کے حوالے سے بھی معاملات چل رہے ہیں۔‘

سلیمان شہباز کا پاور پلانٹ ملک کا سستا ترین پاور پلانٹ

انہوں نے کہا کہ کون نہیں چاہتا کہ ملک میں بجلی سستی نہ ہو، وزیراعظم شہباز شریف کو عوام کے درد کا احساس ہے، عوام کو جتنا ریلیف دیا جاسکے وہ دیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ کچھ لوگ عوام کو ریلیف کے معاملے پر سیاست کررہے ہیں، شلیمان شہباز شریف کے پاور پلانٹس کے بارے میں باتیں کی گئیں، پتا لگا کہ ان کا پاور پلانٹ ملک کا سستا ترین پاور پلانٹ ہے، ان کو کیپیسٹی چارجز بھی نہیں جارہے۔

ملک کے تمام مسائل کو کھلی آنکھوں سے دیکھنے کی ضرورت ہے، مصطفی کمال

اس موقع پر بات چیت کرتے ہوئے ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما مصطفیٰ کمال نے کہا کہ ایم کیو ایم ایک بہت ذمےدار جماعت ہے، ہم نے ملکی مسئلے پر سیاست برائے سیاست کا طریقہ کار نہیں اپنایا، ہم نے آئی پی پیز کے معاملے پر کسی سابقہ حکومت کو تنقید کا نشانہ نہیں بنایا، کوئی الزام نہیں لگایا، نہیں کہا کہ فلاں وقت آئی پی پیز لگے اور فلاں ذمے دار ہے۔

مصطفی کمال نے کہا کہ اس وقت ملک کے تمام مسائل کو کھلی آنکھوں سے دیکھنے کی ضرورت ہے، اس ملک چیلنجنگ صورتحال سے گزر رہا ہے، ہم آئی ایم ایف کے قرض دار ہیں، اس کی پابندیاں ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp