حکومت نے معروف فلسطینی رہنما اسماعیل ہنیہ کی شہادت اور اسرائیلی ریاستی دہشتگردی کے خلاف فلسطینی قوم سے اظہار یکجہتی کے لیے جمعہ 2 اگست کو ملک بھر میں یوم سوگ منانے کا اعلان کیا ہے۔ اسماعیل ہنیہ کی غائبانہ نماز جنازہ بھی بعد از نماز جمعہ ادا کی جائے گی۔
حکومت اور اس کی اتحادی جماعتوں نے جمعرات کو فیصلہ کیا ہے کہ فلسطینی قوم، بہن بھائیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی اور فلسطین میں اسرائیلی ریاستی دہشتگردی کی مذمت کرنے کے لیے 2 اگست (جمعہ) کو ملک بھر میں یوم سوگ منایا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں:اسرائیلی جارحیت خطرناک حد تک خطے کے امن کو متاثر کررہی ہے، پاکستان
فلسطین کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر اتحادی جماعتوں کے مشاورتی اجلاس میں ایک مشترکہ اعلامیے میں یہ بھی اعلان کیا گیا ہے کہ حماس کے پولیٹیکل بیورو کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کی غائبانہ نماز جنازہ نماز جمعہ کے بعد ادا کی جائے گی۔
وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں فلسطین کے عوام کے ساتھ مکمل یکجہتی کے اظہار کے لیے پارلیمنٹ میں قرارداد پیش کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔
اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ اجلاس کے شرکا نے گزشتہ 9 ماہ سے فلسطین میں جاری اسرائیلی مظالم کی شدید مذمت کی اور فلسطینی بھائیوں اور بہنوں کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کیا۔ انہوں نے حماس کے رہنما اسماعیل ہنیہ کی شہادت پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔
مزید پڑھیں:جس جگہ اسماعیل ہنیہ ٹھہرے تھے وہاں 2 ماہ پہلے بم نصب کردیا گیا تھا، نیویارک ٹائمز کی تہلکہ خیز رپورٹ
شرکا اجلاس نے کہا کہ حماس کے رہنما کے قتل کا واقعہ فلسطینیوں پر جاری اسرائیلی مظالم کو روکنے اور خطے میں امن قائم کرنے کی کوششوں کو سبوتاژ کرنے کی سازش ہے۔ اس طرح کے واقعات نے عالمی امن کو تباہ کر دیا ہے۔
وزیر اعظم پاکستان میاں محمد شہباز شریف نے فلسطین میں جاری اسرائیلی ریاستی دہشتگردی کو امت مسلمہ کے لیے ایک المیہ قرار دیا، اجلاس میں مطالبہ کیا گیا کہ نہتے فلسطینیوں کو فوری طور پر انسانی امداد کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔
اعلامیے کے مطابق اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ پاکستان مظلوم فلسطینی بھائیوں اور بہنوں کی طبی امداد کے لیے مؤثر اقدامات کرنے کے علاوہ امدادی سامان کی فراہمی جاری رکھے گا۔ یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ زخمی فلسطینیوں کو علاج کے لیے پاکستان لایا جائے گا۔
اعلامیے کے مطابق اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ فلسطینی میڈیکل طالب علموں کو اپنی تعلیم جاری رکھنے کے لیے مالی مدد کے ساتھ پاکستان کے میڈیکل کالجوں میں داخل کیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں:والد کی شہادت پر سر فخر سے بلند، قیادت کے قتل سے مزاحمت ختم نہیں ہوگی، اسماعیل ہنیہ شہید کے بیٹے کا ردعمل
شرکا کا کہنا تھا کہ فلسطین میں جاری نسل کشی اور ریاستی دہشتگردی سے اسرائیل اقوام متحدہ کی قراردادوں، عالمی عدالت انصاف کے فیصلوں اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کر رہا ہے جبکہ عالمی برادری خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔
شرکا نے بین الاقوامی برادری پر زور دیا کہ وہ اسرائیلی بربریت کے خلاف ایک واضح مؤقف اختیار کرے ورنہ یہ آنے والی نسلوں کے لیے بین الاقوامی قوانین اور اداروں کی افادیت کے خلاف سوالیہ نشان ہوگا۔
اجلاس میں اقوام متحدہ سمیت عالمی برادری پر بھی زور دیا گیا کہ وہ اپنی خاموشی توڑیں اور صیہونی افواج کی جانب سے مظلوم فلسطینیوں کی جاری نسل کشی کو فوری طور پر روکیں اور اسرائیل کو جنگی جرائم پر انصاف کے کٹہرے میں لائیں۔
یہ بھی پڑھیں اسماعیل ہنیہ کون تھے اور اسرائیل کے لیے خوف کی علامت کیوں سمجھے جاتے تھے؟
اس سے قبل بھی وزیراعظم پاکستان نے ایک اجلاس کے دوران حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کی شہادت پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اسرائیلی جارحیت اور حماس رہنما کی شہادت کی مذمت کی تھی۔
اجلاس میں پاکستان مسلم لیگ (ن)، پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی)، بلوچستان عوامی پارٹی (بی اے پی)، متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم)، پاکستان مسلم لیگ (ق) اور نیشنل پارٹی کے رہنماؤں اور سینیئر نمائندوں نے شرکت کی۔