انسداد دہشت گردی عدالت نے متحدہ قومی موومنٹ سے تعلق رکھنے والے بدنام زمانہ ٹارگٹ کلر عبید عرف کے ٹو کو رینجرز اہلکار دلدار کے قتل کے جرم میں 40 برس قید کی سزا سنادی۔
یہ بھی پڑھیں: رینجرز اور پولیس کی مشترکہ کارروائی، ٹارگٹ کلنگ میں ملوث ملزم گرفتار
یاد رہے کہ عبید کے ٹو نے 26 برس قبل کراچی کے علاقے لیاقت آباد میں رینجرز اہلکار دلدار کو قتل کیا تھا اور اسے بعد میں ایم کیو ایم کے اس وقت کے ہیڈکوارٹر ’نائن زیرو‘ سے گرفتار کیا گیا تھا۔
عدالت نے عبید کے ٹو کو مجموعی طور پر 40 برس قید کی سزا سنائی۔ اسے رینجرز اہلکار کے قتل میں عمر قید جبکہ مقتول کے ورثا کو 5 لاکھ روپے ہرجانہ ادا کرنے کا بھی حکم دیا ہے۔
مجرم کو اقدام قتل میں 10 سال اور زخمی ممتاز علی کو ایک لاکھ روپے ہرجانہ ادا کرنے کا بھی حکم دیا گیا۔
انسداد دہشت گردی ایکٹ میں مجرم کو 5 برس قید اور 10 ہزار روپے جرمانے کی بھی سزا سنائی گئی ہے۔
ملزم عبید کے ٹو نے سنہ 1998 میں ساتھیوں کے ہمراہ فائرنگ کرکے لیاقت آباد کے علاقے میں رینجرز اہلکار دلدار کو قتل کردیا تھا۔
مزید پڑھیے: ایم کیو ایم نے کراچی میں رینجرز کو مکمل اختیار دینے کا مطالبہ کردیا
مقدمے میں نادر شاہ اور عبید کے ٹو کو سزا 2002 میں سنائی گئی تھی تاہم سزا کے وقت عبید کے ٹو مفرور تھا جسے سنہ 2015 میں نائن زیرو آپریشن کے دوران گرفتار کیا گیا تھا۔
مقدمے میں ملوث نادر شاہ اور عبید کے ٹو کو عمر قید کی سزا سنائی گئی تھی۔
سزا کے خلاف ملزم عبید کے ٹو کی درخواست پر اعلیٰ عدالت نے ٹرائل کے فیصلے کو کالعدم قرار دے دیا تھا۔