وزیراعلیٰ بلوچستان عبدالقدوس بزنجو کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کے اجلاس میں کوئٹہ سیف سٹی پراجیکٹ کی منظوری سمیت اہم نوعیت کے فیصلوں کی منظوری دے دی گئی۔
عبدالقدوس بزنجو کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کے اجلاس کو سوئی گیس لیز معاہدہ کی توسیع کے حوالے سے بریفنگ دی گئی جس پر کابینہ نے پی پی ایل کے رویے پر شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے۔
صوبائی کابینہ نے کہا کہ بلوچستان کو پوری گیس فراہم نہیں کی جارہی اور نہ ہی پی پی ایل کے ذمہ اربوں روپے کے واجپات کی ادائیگی ہورہی ہے۔
کابینہ نے پی پی ایل سے واجبات کی وصولی کے لیۓ آئین اور قانون کے مطابق تمام ذرائع برؤے کار لانے کا فیصلہ کیا ہے اور صوبائی وزراء سید احسان شاہ ،زمرک خان اچکزئی ،صوبائی مشیر نوابزادہ گہرام خان بگٹی اور پارلیمانی سیکریٹری توانائی میر عمر خان جمالی پر مشتمل کمیٹی تشکیل دی ہے جو وزیراعظم اور پی پی ایل حکام سے ملاقات کرے گی۔
صوبائی کابینہ نے کہا کہ اب مزید انتظار کرنے کے بجائے پی پی ایل کو طے شدہ واجبات کی ادائیگی کے لیے ٹائم فریم دیا جائے گا۔مقررہ مدت میں واجبات ادا نہ کرنے کی صورت میں آئینی اور قانونی راستہ اختیار کیا جائے گا۔
صوبائی کابینہ نے پشین گنج آتشزدگی کے متاثرین کو معاوضہ کی ادائیگی کی منظوری دی ہے اور قومی نصاب کے فیز ون پر عملدرآمد سے متعلق کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
بلوچستان کابینہ نے نظر ثانی شدہ اشتہارات پالیسی کی منظوری دیدی
صوبائی کابینہ نے حکومت بلوچستان کی نظر ثانی شدہ اشتہارات پالیسی 2023 کی منظوری بھی دے دی ہے جس کے تحت اب اشتہارات اخبارات سمیت ٹی وی چینلز اور ڈیجیٹل میڈیا کو بھی جا ری کیے جا سکیں گے۔
کابینہ نے اعلیٰ تکنیکی تعلیم کو لازمی سروس قرار دینے کی منظوری دے دی جبکہ بلوچستان ہیلتھ کارڈ پروگرام کو لانچ کرنے اور اس پر عملدرآمد کی منظوری بھی دے دی جس کے تحت صحت کارڈ ایک سال کی بجائے 3 سال کے لیے جاری کیا جائے گا جس کے لیے رواں مالی سال میں 5 ارب روپے مختص ہیں۔
کابینہ نے بلوچستان ڈرگز اور تھریپیوٹک گڈز رولز 2021 میں ترمیم کی منظوری دی اور حکومت بلوچستان کے کمیونٹی لیڈ لوکل گورنمنٹ گورننس پالیسی کی منظوری بھی دے دی۔
مذکورہ پالیسی کی منظوری سے ڈونر ایجنسیوں کے تعاون سے چلنے والے کمیونٹی بیسڈ منصوبوں میں حکومت کی کوآرڈی نیشن بھی شامل ہوگی۔
اس کے علاوہ صوبائی کابینہ نے فیڈرل لیویز کے شہداء کے لیے معاوضے کی پالیسی کی منظوری بھی دے دی ہے جبکہ ضلع کیچ اور آواران کے انٹرن اساتذہ کی مستقلی کی منظوری بھی دے دی ہے۔
کابینہ نے ڈیرہ مراد جمالی ٹاؤن کے مکینوں کو 50،50 ایکڑ اراضی پر مالکانہ حقوق کی منظوری دے دی جبکہ سوئی مائننگ لیز توسیع سے متعلق کمیٹی تشکیل دینے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے جو صوبائی وزراء پر مشتمل ہوگی اور وفاقی سطح پر بلوچستان کے موقف کا بھرپور دفاع کرے گی۔
صوبائی کابینہ نے آئینی ترمیمی بل 2022 کے آرٹیکل 160 میں ترمیم کی توثیق کردی ہے جس کے تحت کسی بھی صوبے کا این ایف سی ایوارڈ کا شئیر گزشتہ سال سے کم نہیں ہوگا جبکہ آئینی ترمیمی بل 2022 آرٹیکل 218 ،215 اور 228 کی توثیق بھی کردی گئی ہے اور اس آئینی ترمیمی بل سے خواتین کی نمائندگی میں اضافہ ہوگا۔
اس ترمیم سے الیکشن کمیشن میں تمام صوبوں سے ایک ایک خاتون کی بطور رکن نمائندگی ہوگی جبکہ اسلامی نظریاتی کونسل میں بھی 2 خواتین شامل ہوسکیں گی ۔
کابینہ نے بلوچستان لوکل کونسلز (اکاؤنٹس) رولز 2022 بلوچستان لوکل کونسلز( بجٹ) رولز 2022 اور بلوچستان لوکل کونسلز (مالی انتقال) رولز 2022 کی منظوری بھی دی ہے جبکہ محکمہ تعلقات عامہ میں کانفرنس ہال کی تعمیر اور ملحقہ سہولیات کی منظوری بھی دے دی گئی ہے۔
170 نجی واٹر سپلائی اسکیموں کو واسا کی تحویل میں دینے کی منظوری
کابینہ نے ضلع کوئٹہ کی 170 نجی واٹرسپلائی اسکیموں کو واسا کی تحویل میں دینے کی منظوری دے دی ہے اور ایسی واٹر سپلائی اسکیمیں جن کو کمیونٹی نہیں چلا سکتی اسے حکومت اپنی تحویل میں لے گی۔
کابینہ نے گوادر، خاران، قلعہ سیف اللہ اور زیارت کے ڈی ایچ کیو اسپتالوں کو اپ گریڈ کر کے ٹیچنگ اسپتال کا درجہ دینے کی منظوری دے دی جبکہ دوران سروس انتقال کرنے والے سرکاری ملازمین کے بچوں کے ملازمت کے کوٹہ کی بحالی کی منظوری دے دی گئی ہے۔
کابینہ نے ترقیاتی اسکیموں کے ریٹ ریوائز سے متعلق معاملات کے حل کے لئے کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
کابینہ نے کوئٹہ میں کرکٹ اکیڈمی کے قیام اور اسے شاہد آفریدی کرکٹ اکیڈمی کے ذریعے فعال کرنے کی منظوری دے دی۔
کابینہ نے کیو ایم سی کے مسیحی ملازمین کو ایسٹر سے قبل اور مسلمان ملازمین کو عید سے قبل تنخواہوں کی ادائیگی یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے۔
بلوچستان کے ساتھ سوتیلا سلوک برداشت نہیں،عبدالقدوس بزنجو
اس موقع پر کابینہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ عبدالقدوس بزنجو نے کہا کہ آئین و قانون کے مطابق اپنا حق لے کر رہیں گے،پی پی ایل کا رویہ کا ناقابل برداشت ہے۔ہم کسی کے غلام نہیں ہیں،اپنے وسائل پر مکمل حق حاکمیت رکھتے ہیں،بلوچستان کے ساتھ سوتیلا سلوک بند کیا جائے۔
عبدالقدوس بزنجو نے کہا کہ کابینہ ایک مقدس فورم ہے یہاں کے تمام فیصلوں پر من و عن عمل درآمد ہونا چاہیے کیوں کہ یہاں تمام فیصلے صوبے اور عوام کے وسیع تر مفاد میں کیے جاتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم تمام فیصلوں میں عوامی مفاد مقدم رکھتے ہیں۔
وزیر اعلیٰ بلوچستان عبدالقدوس بزنجو کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کے اجلاس میں چیف سیکریٹری، صوبائی وزراء اور مشیر شریک ہوئے۔