چیئرمین تحریک انصاف بیرسٹر گوہر نے کہا کہ اسماعیل ہنیہ کی شہادت پر جتنی مذمت کی جائے کم ہے، لیکن یہ معاملہ مذمتوں اور قراردادوں سے کبھی حل ہونے والا نہیں ہے، اس کے حل کے لیے مسلم اتحاد کو مضبوط کرنا ہوگا۔
قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے کہا کہ مسلم دنیا ایک ایجنڈے پر ابھی تک جمع نہیں ہوسکی، مسلم دنیا تو ابھی تک جنگ بندی نہیں کراسکی، یہاں تک کہ مسلم دنیا کو یہ بھی سعادت حاصل نہیں ہوئی کہ اس کیس کو انٹرنیشنل کورٹ آف جسٹس میں لے جائیں، وہاں بھی افریقہ لے کر گیا۔
مزید پڑھیں: آئین و قانون سے متصادم کسی بھی قانون سازی کو سپریم کورٹ میں چیلنج کریں گے، بیرسٹر گوہر
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ اسی طرح مسلمانوں کی حالت رہی تو اسرائیل کے نقشے قدم پر چلتے ہوئے انڈیا کشمیر میں بھی یہی سب شروع کردے گا، ابھی بھی وقت ہے کہ مسلم دنیا انٹرنیشنل سطح پر اقوام متحدہ میں اپنا بلاک بنا لے اور او آئی سی کو مضبوط کرلے۔
’موجودہ حکومت کی ناکامی ہے کہ ابھی تک ایک بھی او آئی سی کانفرنس منعقد نہیں کرا سکی‘۔
چیئرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ فلسطین کا حل 2ریاستی ہے ہی نہیں کیونکہ اسرائیل ایسے ہی اپنی اجارا داری قائم کرنے کے لیے جارحیت جاری رکھے گا، مشرق وسطیٰ جل رہا ہے اور مسلمان خاموش ہیں۔ 40ہزار مسلمانوں کی شہادت کے بعد پتہ چلتا ہے کہ مسلم امہ کمزور ہے۔
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ صرف یکجہتی اسرائیل کے خلاف نہیں بن سکے گی، جب تک اپنوں کو توڑتے رہیں گے۔ عالمی حکومتیں یاد رکھیں گی تاریخ میں کہ سب سے زیادہ ہیومن رائٹس کی خلاف ورزی اس حکومت میں ہوئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان نے ’جنگل کا بادشاہ‘ آرمی چیف کو نہیں کہا، بیرسٹر گوہر
انہوں نے کہا کہ جب آپ اپنوں کو نہیں جوڑ سکتے تو اسرائیل کے خلاف بلاک کیسے بنائیں گے؟ یہاں بھی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہو رہی ہے، سپریم کورٹ کے فیصلے پر عملدرآمد نہیں ہورہا اور جبری گمشدگیاں ابھی بھی جاری ہیں۔