برطانیہ کے مختلف شہروں لیورپول، برسٹل، مانچسٹر، اسٹول آن ٹرینٹ، بلیک پول اور بلفاسٹ سمیت 2 درجن سے زائد شہروں میں نسل پرستوں کے حملوں میں 150 پولیس اہلکار اور درجنوں شہری زخمی ہوگئے ہیں۔
مقامی میڈيا کے مطابق دائيں بازو کے حامی ساؤتھ پورٹ میں بچوں کے قتل کے بعد سے گزشتہ 5 روز سے جاری واقعات میں مشتعل افراد نے پولیس اسٹیشنز کو آگ لگادی اور متعدد اسٹورز لوٹ لیےگئے۔
پولیس نے پرتشدد واقعات میں ملوث 250 سے زائد افراد کو گرفتار کرلیا ہے۔ حکام نے پرتشدد واقعات کا ذمہ دار سوشل میڈیا پر پھیلائی گئی افواہوں کو قرار دیا ہے۔ برطانوی وزيراعظم کیئر اسٹارمر نے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کو تنبیہہ کرتے ہوئے کہا کہ سوشل میڈیا پر فیک نیوز پھیلائی گئی کہ قاتل مسلمان اور غیرقانونی تارک وطن ہے، سوشل میڈیا نے ان لوگوں کو بھی بولنےکا موقع فراہم کیا جن پر پہلے پابندی تھی۔
Far right thugs have attempted to burn two hotels housing migrants, have attacked msoques and have targeted Muslims and people of colour. Yet this is the headline @Telegraph chooses to print.
How horrible and vile. pic.twitter.com/BywmodDkN1
— Muslim Association of Britain (MAB) (@MABOnline1) August 4, 2024
مزید پڑھیں:برطانیہ میں چاقو سے حملے میں 2 بچے ہلاک، 9 افراد زخمی
برطانوی حکومت نے ہنگامہ آرائی میں ملوث ملزمان کو سزائیں دینےکے لیے عدالتیں 24 گھنٹے کھلی رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ حکومت نے واضح کیا ہےکہ غلط معلومات پھیلائی جا رہی ہیں، واقعہ دہشت گردی ہے اور نہ ہی ملزم مسلمان ہے۔
برطانوی وزيراعظم کیئر اسٹارمر نے کہا ہے کہ کسی بھی قسم کے تشدد کے لیے جواز پیش نہیں کیا جاسکتا۔ آزادی اظہار رائے اور تشدد 2 الگ چیزیں ہیں، سڑکیں محفوظ رکھنے کے لیے ہرممکن کارروائی کی جائے گی۔
گزشتہ ماہ 30 جولائی کو برطانیہ کے علاقے ساؤتھ پورٹ میں چاقو سے حملے میں 2 بچے ہلاک اور 6 بچوں سمیت 9 افراد زخمی ہوگئے تھے۔ پولیس نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے چاقو حملے میں ملوث 17 سالہ لڑکے کو گرفتار کرلیا تھا، جس کے بارے میں بتیا گیا ہے کہ اس کا نام ایکسل روڈاکوبانا ہے اور وہ ویلز کے شہر کارڈف میں پیدا ہوا تھا۔
پولیس کے مطابق قتل کے الزام میں گرفتار 17 سالہ ملزم پر قتل کا الزام عائد کردیا گیا ہے۔ ملزم پر اقدام قتل کے 10 الزامات بھی عائد کیے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ ان پر تیز دھار آلہ رکھنے کا بھی الزام ہے۔
If the west wanted to stop the tide of immigrants they could stop destroying other people’s countries. Bryce Greene on the original sin of the colonialists’ empire Follow @MoatsTV @TheGreeneBJ #WhitePowerAxis #Kamala #Trump https://t.co/EoRUtALpHT
— The Mother of All Talk Shows with George Galloway (@MoatsTV) August 4, 2024
مزید پڑھیں:برطانیہ میں بدترین ہنگامہ آرائی میں ملوث متعدد افراد گرفتار
واضح رہے حالیہ برسوں میں انگلینڈ اور ویلز میں چاقو سے جرائم کے واقعات تیزی سے عام ہو گئے ہیں۔ ہوم آفس کے مطابق دسمبر 2023 سے 12 ماہ کے دوران قریباً 14 ہزار 577 جرائم ریکارڈ کیے گئے ہیں۔
خیال رہے جولائی میں عام انتخابات جیتنے سے پہلے، کیئر اسٹارمر نے برطانیہ میں چاقو کے جرائم سے نمٹنے کے عزم کا اظہار کیا تھا، اور کہا تھا کہ یہ ہماری مکمل ترجیح ہوگی۔