بلوچ یکجہتی کمیٹی کا دھرنا ختم، گوادر میں زندگی معمول پر آنا شروع

منگل 6 اگست 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

بلوچ یکجہتی کمیٹی کے دھرنا ختم  ہونے کے بعد گوادر میں معمولات زندگی بحال ہونا شروع ہوگئے، ایک رپورٹ کے مطابق اس وقت تمام شاہراہوں پر ٹریفک بحال ہوچکی ہے اور کاروبار زندگی رواں دواں ہے۔

مقامی مچھیروں کے مطابق روزگار بھی بحال ہوچکا ہے۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ ہم لوگ اب اپنی دوکانیں اور مارکیٹیں کھول سکتے ہیں کیونکہ حالات پر قابو پا لیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں: کامیاب مذاکرات کے بعد بلوچ یکجہتی کمیٹی کے کتنے کارکنان کو رہا کیا گیا؟

تفصیلات کے مطابق ماہ رنگ بلوچ کے خود ساختہ بیانیے کو غیوربلوچ عوام نے مکمل طور پر رد کردیا ہے۔ ماہ رنگ بلوچ کا حقیقی چہرہ اب بلوچ عوام کے سامنے آچکا ہے۔

شہریوں کا مزید کہنا تھا کہ گوادر میں اب معاشی حالات بہتری کی طرف گامزن ہوچکے ہیں، آخر کب تک ماہ رنگ جیسے شرپسند عناصر ملکی سلامتی کے لیے خطرہ بنتے رہیں گے؟

واضح رہے گوادر میں بلوچ یکجہتی کمیٹی کے دھرنے اور شاہراہوں کی بندش کے باعث اشیائے خورونوش کی قلت پیدا ہوگئی تھی۔ سڑکوں کی بندش کی وجہ سے کوئٹہ میں بھی پیٹرول کی قلت اور متعدد پیٹرول پمپس بند ہوئے۔

گوادر میں ضلعی انتظامیہ اور بلوچ یکجہتی کمیٹی کے مذاکرات کامیاب ہونے کے بعد حکومت بلوچستان اور بلوچ یکجہتی کمیٹی کے درمیان طے پانے والے معاہدے کے تحت بلوچ یکجہتی کمیٹی کے 77 کارکنوں کو رہا کردیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: بلوچستان سے ہزاروں تاجر کیوں ہجرت کرگئے؟

خیال رہے کہ بلوچ یکجہتی کمیٹی (بی وائی سی) گزشتہ ہفتے سے بلوچستان کے مختلف علاقوں میں احتجاج کررہی تھی، اس دوران شرکا کی سیکیورٹی اہلکاروں سے جھڑپوں کے نتیجے میں کم از کم 3 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے تھے، جبکہ درجنوں افراد کو گرفتار بھی کیا گیا تھا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp