پاکستان کے ٹاپ ایتھلیٹ ارشد ندیم اولمپک گیمز میں میڈل لینے کی امید کے ساتھ آج ایکشن میں دکھائی دیں گے۔ شائقین کو بھارتی کھلاڑی نیرج چوپڑا اور پاکستان کے ارشد ندیم کے اولمپکس 2024 میں ہونے والے مقابلے کا بے صبری سے انتظار ہے، دونوں کھلاڑی پیرس اولمپکس میں آج (6 اگست) ایکشن میں نظر آئیں گے۔ آئیے آپ کو بتاتے ہیں کہ اس سے قبل دونوں روایتی حریفوں کے درمیان اب تک کتنے مقابلے ہوئے اور کس کا پلڑا بھاری ہے؟
دونوں کھلاڑی پہلی مرتبہ سال 2016 میں گوہاٹی میں ہونے والی ساؤتھ ایشین گیمز میں آمنے سامنے آئے جہاں نیرج چوپڑا نے پہلی جبکہ ارشد ندیم نے تیسری پوزیشن حاصل کی۔ دوسرا مقابلہ 2016 کی ایشین جونیئر چیمپئن شپ میں ہوا جہاں نیرج چوپڑا دوسرے اور ارشد ندیم تیسرے نمبر پر رہے۔ تیسرا مقابلہ بھی اسی برس ورلڈ انڈر20 ایتھلیٹکس چیمپئن شپ میں ہوا جہاں ایک مرتبہ پھر نیرچ چوپڑا نے ارشد ندیم کو مات دی۔
ان مقابلوں میں نیرج چوپڑا پہلے جبکہ ارشد ندیم 30 ویں نمبر پر رہے۔ روایتی حریفوں کے درمیان چوتھا مقابلہ 2017 میں منعقد ہونے والی ایشین ایتھلیٹکس چیمپئن شپ میں ہوا جہاں نیرج چوپڑا پہلی جبکہ ارشد ندیم 7ویں پوزیشن پر آئے۔ 5واں مقابلہ 2018 کی کامن ویلتھ گیمز میں ہوا جہاں نیرج چوپڑا پہلے اور ارشد ندیم 8ویں نمبر پر رہے ۔
سال 2018 میں ہونے والی ایشین گیمز میں نیرج چوپڑا نے طلائی جبکہ ارشد ندیم نے کانسی کا تمغہ جیتا۔ ٹوکیو اولمپکس 2020 میں نیرچ چوپڑا بدستور پہلے جبکہ ارشد ندیم 5ویں نمبر پر رہے۔ سال 2022 میں منعقد ہونے والی ورلڈ ایتھلیٹکس چیمپئن شپ میں نیرج چوپڑا نے دوسری جبکہ ارشد ندیم نے 5ویں پوزیشن حاصل کی۔ آخری مرتبہ دونوں روایتی حریفوں کا مقابلہ گزشتہ برس ہنگری کے دارالحکومت بوڈاپیسٹ میں ہونے والے ورلڈ ایتھلیٹکس چیمپئن شپ میں دیکھنے کو ملا جہاں بھارتی کھلاڑی نیرج چوپڑا نے گولڈ میڈل جب کہ ارشد ندیم نے چاندی کا تمغہ جیتا۔
ارشد ندیم کے کیریئرپر ایک نظر
جیولین تھرور ارشد ندیم نے سب سے پہلے سال 2016 میں منعقد ہونے والی ایشین جونیئر ایتھلیٹکس چیمپئن شپ میں کانسی کا تمغہ جیتا تھا۔ جیولین تھرو میں پاکستان کا قومی ریکارڈ بھی ارشد ندیم کے پاس ہے۔ انہوں نے 2017 میں گوہاٹی میں ہونے والی ساؤتھ ایشین گیمز میں پہلا طلائی تمغہ جیتا تھا۔ کھٹمنڈو میں ہونے والی ساؤتھ ایشین گیمز میں ارشد ندیم نے دوسرا طلائی تمغہ حاصل کیا۔ سال 2018 کی جکارتہ میں منعقد ہونے والی ایشین گیمز میں کانسی کا تمغہ ارشد ندیم کے نام رہا۔
دنیا بھر میں دوسری سب سے لمبی جیولین تھرو کرنے کا ریکارڈ بھی ارشد ندیم کے پاس ہے۔ ارشد ندیم 1962 کے بعد کامن ویلتھ گیمز میں پاکستان کے لیے طلائی تمغہ جیتنے والے پہلے کھلاڑی بنے۔ انہوں نے برمنگھم میں منعقد ہونے والی کامن ویلتھ گیمز 2022 میں یہ اعزاز بھی اپنے نام کیا۔ گزشتہ برس ہونے والی ورلڈ ایتھلیٹکس چیمپئن شپ میں ارشد ندیم پاکستان کے لیے پہلا اور واحد چاندی کا تمغہ جیتا۔