ملک میں ماہانہ مہنگائی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی۔ سرکاری اعداد و شمار میں انکشاف کیا گیا ہے کہ مارچ میں مہنگائی35.37 فیصد سے تجاوز کر گئی۔ فروری کے مقابلے مارچ میں مہنگائی میں 3.72 فیصد کا بڑا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
ادارہ شماریات کی مہنگائی سے متعلق ماہانہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ جولائی تا مارچ میں مہنگائی کی اوسط شرح 27.26 فیصد رہی۔ مارچ میں شہری علاقوں میں مہنگائی 3.90 فیصد بڑھی۔ گذشتہ ماہ دیہات میں مہنگائی میں 3.48 فیصد کا اضافہ ہوا۔
ادارہ شماریات کے مطابق مارچ میں دیہات میں مہنگائی 38.90 فیصدپر پہنچ گئی۔گذشتہ ماہ شہری علاقوں میں مہنگائی 33 فیصد رہی۔ فروری میں مہنگائی 31.55 فیصد رکارڈ کی گئی تھی۔
مارچ 2022 میں مہنگائی کی شرح 12.7 فیصد تھی۔ ایک سال میں شہری علاقوں میں پیاز 257.62 فیصد مہنگے ہوئے۔ سگریٹس171.17 اور چائے 105.19 فیصد مہنگی ہوئی۔
گندم 94.32، انڈوں کی قیمتوں میں 83.60 فیصد، کوکنگ آئل 53.91 اور گھی 41.49 فیصد مہنگا ہوا۔ ایک سال میں ٹیکسٹ بکس کی قیمتوں میں 74فیصد اضافہ ہوا۔
ادارہ شماریات کے مطابق موٹر فیول 71.61 اور اسٹیشنری کی قیمتیں67 فیصد بڑھیں۔ ایک سال میں گیس چارجز میں 62.82 فیصد کا اضافہ ہوا۔ ڈاکٹر کی کلینک فیس 22.86 فیصد بڑھ گئی۔
ایک ماہ میں شہری علاقوں میں سگریٹس 70.34 فیصد مہنگے ہوئے۔ چائے 28.46 اور پھل 20 فیصد مہنگے ہوئے۔ ٹماٹر 13.17، چینی 12.49 اور مشروبات 11.76 فیصد مہنگے ہوئے۔
آلو 11.26، آٹا7.48،کوکنگ آئل 7 اور گھی 5 فیصد، بجلی چارجز 6.21 اور شادی ہال چارجز میں 5.53 فیصد، اسٹیشنری 5.37 اور ٹرانسپورٹ سروسز میں 3.65 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔