کراچی کی ایک فیکٹری میں بھگدڑ کے باعث 12 افراد کی ہلاکت کے مقدمہ میں گرفتار 8 فیکٹری ملازمین کو جوڈیشل مجسٹریٹ کراچی غربی کی عدالت میں پیش کرکے پولیس نے ان کا جسمانی ریمانڈ حاصل کرلیا ہے۔
گزشتہ روز ایک نجی فیکٹری میں راشن کی تقسیم کے دوران بھگدڑ کے دوران خواتین اور بچوں سمیت 12 افراد کی ہلاکت کا مقدمہ سرکار کی مدعیت میں نہ صرف کراچی کے سائٹ اے تھانہ میں درج کیا گیا بلکہ پولیس نے فوراً 8 ملازمین کو گرفتار کرلیا تھا۔
پولیس کی جانب سے تفتیشی افسر نے گرفتار 8 افراد کو مقامی عدالت میں پیش کرتے ہوئے ملزمان سے تفتیش کی غرض سے ان کے 14 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی۔
دوسری جانب ملزمان کے وکیل طاہر اقبال ملک نے موقف اختیار کیا کہ ملزمان نے کوئی غیر قانونی کام نہیں کیا ان کے خلاف کوئی جرم نہیں بنتا لہذا انہیں بری کیا جائے۔
تفتیشی افسر نے موقف اپنایا کہ ملزمان نے پولیس یا ضلعی انتظامیہ سے راشن کی تقسیم سے متعلق کوئی اجازت نہیں لی تھی۔ جس پر عدالت نے استفسار کیا کہ زکٰوۃ کی تقسیم کے لئے کب سے اجازت کی ضرورت پیش آگئی۔
تفتیشی افسر نے بتایا کہ پولیس یا ضلعی انتظامیہ کو مطلع کرنا ضروری تھا تاکہ مطلوبہ انتظامات کیے جاتے۔
عدالت نے فریقین کے موقف سننے کے بعد تمام ملزمان کو پانج روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر پیش رفت رپورٹ طلب کرلی ہے۔