سینیئر صحافی ارشد شریف کے قتل کیس میں بینچ کی تشکیل کے معاملے پر پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی کے میٹنگ منٹس میں ترمیم کردی گئی۔
دستاویز کے مطابق میٹنگ منٹس میں ترمیم جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس منیب اختر کی خواہش پر ہوئی، دونوں ججز نے کہا ان کا موقف درست انداز میں سامنے آنا چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں ارشد شریف قتل کیس از خود نوٹس، لارجر بینچ کی تشکیل کے لیے معاملہ کمیٹی کے سپرد
دستاویز کے مطابق دونوں ججز کا موقف تھا کہ ارشد شریف کیس کی 8 سماعتیں 5 رکنی بینچ کرچکا، لہٰذا آئندہ بھی 5 رکنی بینچ برقرار رہنا چاہیے۔
میٹنگ منٹس کے مطابق ججز کا موقف تھا کہ جسٹس جمال مندوخیل، جسٹس محمد علی مظہر سابق ججز کے ساتھ بینچ میں شامل تھے، لہٰذا اب بھی انہی کی سربراہی میں بینچ بننا چاہیے۔
دستاویز کے مطابق دونوں ججز نے کہاکہ جسٹس جمال اور جسٹس مظہر کے بعد سنیارٹی والے ججز بینچ میں شامل ہوں، سنیارٹی ترتیب سے ہی جسٹس عائشہ ملک، جسٹس اطہر من اللہ اور جسٹس حسن اظہر رضوی کو بینچ میں شامل کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں سپریم کورٹ نے پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی اجلاس کے منٹس جاری کر دیے
میٹنگ منٹس کے مطابق چیف جسٹس نے کہاکہ وہ چھٹیوں میں اپنے بینچ کے دنوں میں پرانے شریعت مقدمات نمٹانے کے لیے تیار ہیں۔
واضح رہے کہ 5 اگست کو سپریم کورٹ کی پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی کی میٹنگ کے منٹس جاری ہوئے تھے، جس میں کہا گیا تھا کہ ارشد شریف قتل کیس میں چیف جسٹس نے لارجر بینچ تشکیل دینے کی مخالفت کی۔