نیشنل پارٹی کے سربراہ سابق وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ سے منگل کے روز نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنما اور آل پارٹیز گوادر کے رکن میر اشرف حسین بلوچ نے رابطہ کرکے بلوچ یکجہتی کمیٹی اور حکومت کی جانب سے مذاکرات میں ڈیڈ لاک سے آگاہ کیا اور خدشہ ظاہر کیا کہ اگر معاملات مذاکرات سے طے نہیں ہوئے تو شاید مذید مشکلات پیدا ہوں، طاقت کے استعمال سے حالات مزید پیچیدہ ہوں۔
اس حوالے سے ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے وزیراعظم میاں شہباز شریف، وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز خان بگٹی اور اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق سے رابطہ کرکے معاملات کو پرامن طریقے سے، گفت و شنید کے ذریعے حل کرنے پر زور دیا اور اس امر کا اظہار کیا کہ طاقت کے استعمال سے حالات مزید پیچیدہ اور گھمبیر ہوں گے، بے چینی میں اضافہ ہوگا۔ اس لیے ضروری ہے کہ حکومت صبروتحمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے بلوچ یکجہتی کمیٹی کے ساتھ تمام معاملات گفت و شنید کے ذریعے حل کرے۔
وفاقی اور صوبائی اعلیٰ سیاسی قیادت نے ڈاکٹر مالک بلوچ کو یقین دہانی کرائی کہ معاملات کو بات چیت سے حل کیا جائے گا تاہم بلوچ یکجہتی کمیٹی کی قیادت کو مذاکرات سے متعلق سنجیدگی و بردباری کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔
ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا کہ حکومت اور بلوچ یکجہتی کمیٹی کی قیادت بامقصد مذاکرات کے ذریعے معاملات کو پرامن طریقے سے حل کرے۔ ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے آل پارٹیز گوادر کی مصالحتی کاوشوں کو بھی سراہا۔