پشاور میں آج فائرنگ کے 2 واقعات میں کاشف مسیح اور دیگر 2 افراد کو قتل کر دیا گیا جن کی شناخت ہونا باقی ہے۔ گزشتہ روز پشاور میں سکھ، دیال سنگھ کو بھی قتل کر دیا گیا تھا۔ 24 گھنٹے میں پیش آئے تینوں واقعات میں 30 بور کا پستول استعمال کیا گیا اور حملہ آور موٹر سائیکل پر فرار ہو گئے تھے۔
پشاور پولیس کے مطابق آج پہلا واقعہ تھانہ پشتخرہ کی حدود بنارس آباد اکیڈمی ٹاؤن میں پیش آیا۔ جہاں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے ایک شخص جاں بحق ہو گیا۔ جاں بحق ہونے والے کی شناخت کاشف مسیح ولد اعظم مسیح کے نام سے ہوئی جو کارپوریشن میں خاکروب تھا۔ کاشف مسیح ڈیوٹی ختم کرنے کے بعد گھر جا رہا تھا کہ گولی کا نشانہ بن گیا۔ پولیس نے بتایا کہ حملہ آور موٹر سائیکل پر سوار تھے اور قتل کے بعد فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔
واقعہ کی اطلاع ملتے ہی پولیس نفری نے موقع پر پہنچ کر وقوعہ کا تفصیلی جائزہ لیا۔ نعش کو تحویل میں لیتے ہوئے پوسٹمارٹم کے لیے اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔ جائے وقوعہ سے پولیس کو 30 بور کے دو عدد خالی خول ملے جبکہ دیگر شواہد اکٹھے کر لیے گئے۔ پولیس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ ملوث عناصر کا سراغ لگانے کی خاطر قریب لگے سی سی ٹی وی کیمروں کی ریکارڈنگ بھی حاصل کر لی گئی ہے۔ مقتول کے بھائی نوید مسیح کی مدعیت میں نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔
فائرنگ کا دوسرا واقعہ تھانہ شہید گلفت حسین کی حدود سٹی سکول نمبر ایک جی ٹی روڈ پر پیش آیا۔ جہاں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے دو افراد جاں بحق ہو گئے۔ پشاور پولیس کے مطابق حملہ آور موٹر سائیکل پر سوار تھے اور جرم کے بعد فرار ہو گئے۔
واقعہ کی اطلاع ملتے ہی مقامی پولیس نے موقع پر پہنچ کر دونوں نعشوں کو تحویل میں لے پوسٹمارٹم کے لیے اسپتال منتقل کر دیا جب کہ جائے وقوعہ سے 30 بور کے پانچ عدد خالی کارتوس ملے۔
پولیس نے مزید بتایا کہ مقتولین کے پاس کسی بھی قسم کی شناختی دستاویزات نہیں ہیں۔ مکمل معلومات اور شناختی عمل کے بعد ورثاء سے رابطہ کیا جائے گا۔ جس کے مقدمہ درج کرکے مزید تفتیش شروع کی جائے گی۔
فائرنگ کے دونوں واقعات میں ابھی تک کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی تاہم پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمان جلد پولیس کی گرفت میں ہوں گے۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز پشاور میں نامعلوم موٹر سائیکل سواروں نے فائرنگ کرکے سکھ کمیونٹی سے تعلق رکھنے والے دکاندار کو فائرنگ کرکے قتل کیا تھا۔ مقتول کی شناخت دیال سنگھ کے نام سے ہوئی تھی۔ مقتول کو 30 بور پستول سے نشانہ بنایا گیا تھا جبکہ واقعے کے بعد موٹر سائیکل سوار حملہ آور فرار ہو گئے تھے۔
سکھ شہری کا قتل دہشتگردی کا واقعہ ہے
پشاور پولیس نے گزشتہ روز پشاور میں سکھ کیمویٹی سے تعلق رکھنے والے دکاندار پر حملہ اور قتل کو دہشتگردی کا واقعہ قرار دیا ہے۔
پولیس کے محکمہ انسداد دہشت گردی نے دیال سنگھ قتل کی ایف آئی آر ان کے بیٹے کی مدعیت میں درج کر دی ہے۔ جس میں انسداد دہشتگردی کے دفعات کو شامل کیا گیا ہے۔
ایف آئی آر کے متن کے مطابق ہردیال کے بیٹے نے پولیس کو بتایا کہ ان کے خاندان کی کسی کے ساتھ کوئی ناراضی یا دشمنی نہیں ہے۔
ائف آئی آر کے مطابق موٹر سائیکل سوار مبینہ دہشتگردوں نے دیر کالونی کے میں دکان پر فائرنگ کرتے ہوئے دیال سنگھ کو نشانہ بنایا۔ جس کے نتیجہ میں وہ موقع پر ہی ہلاک ہوگئے۔
فائرنگ کے بعد مبینہ دہشتگرد فرار ہو گئے۔ پولیس کے محکمہ انسداد دہشت گردی نے ایف آئی آر درج کرکے تفتیش شروع کر دی ہے تاہم ابھی تک کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی ہے۔